قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں ’سعیر‘ قصبے کو ملٹری زون قرار دے کرقصبے کے تمام داخلی اور خارجی راستے سیل کردیے ہیں۔ قصبے کے اہم مقامات پر فوج کی بھاری نفری تعینات کی گئی ہے جب کہ بڑی تعداد میں اسرائیلی فوجی سڑکوں پر گشت کررہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ دو روز کے دوران صہیونی فوج نے الخلیل شہر نواحی علاقے سعیر میں تلاشی کی کارروائیوں کے بعد تمام داخلی اور خارجی راستے سیل کردیے ہیں۔ شہر میں غیراعلانیہ کرفیو نافذ ہے۔ شہری گھروں کے اندر محصور ہو کر رہ گئے ہیں۔ قابض فوج نے رات بھر الخلیل میں مسلح گشت اور شہریوں کے گھروں پر چھاپوں کا سلسلہ جاری رکھا۔ کئی گھروں کو فوجی بیرکوں میں تبدیل کردیا گیا ہے۔
عینی شاہدین نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ قابض اسرائیلی فوجیوں نے الخلیل شہر کے سعیر ٹاؤن کی مکمل ناکہ بندی کررکھی ہے۔ اتوار کے روز شہری گھروں سے باہرنہیں جاسکے۔ قابض فوج اور پولیس اہلکار جگہ جگہ فلسطینیوں کو گرفتار کررہے ہیں۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوج نے الخلیل شہر کو ملٹری زون قرار دے کرشہریوں کی نقل وحرکت پرمکمل پابندی عاید کر رکھی ہے جس کے نتیجے میں شہریوں کو شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
ادھر الخلیل میں السموع قصبے میں اسرائیلی فوج نے تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے رکن پارلیمنٹ باسم زعاریر کے 21 سالہ بیٹے بلال کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔