چهارشنبه 30/آوریل/2025

مصر غزہ کی ناکہ بندی میں نرمی کا خواہاں ہے:حماس رہ نما

پیر 31-اکتوبر-2016

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن خلیل الحیہ نے کہا ہے کہ مصری حکومت غزہ کی پٹی کے علاقے پر مسلط کی گئی ناکہ بندی میں نرمی کا خواہاں ہے۔ انہوں نے حال ہی میں ایک ہفتے تک غزہ کی بین الاقوامی گذرگاہ کھولے رکھنے پر قاہرہ حکومت کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کے علاقے خان یونس میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خلیل الحیہ نے کہا کہ صہیونی ریاست نے ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے غزہ اور غرب اردن کے درمیان سامان کی ترسیل کم کرتے ہوئے گذرگاہوں سے گذرنے والے ٹرکوں کی تعداد نصف کردی ہے۔ ایسے میں مصر کی طرف سے غزہ کی پٹی کا محاصرہ کم کرنے کا ارادہ مثبت ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم مصری حکومت کے شکر گذار ہیں کہ اس نے ایک ہفتے تک غزہ کی رفح گذرگاہ کھلی رکھی۔ ہم رفح گذرگاہ کے حوالے سے مصری حکومت کے ہراقدام پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ خود شریک بھی ہیں اور مصری حکومت کے تمام اقدامات کے شکر گذار ہیں۔ ہم توقع رکھتے ہیں کہ مصری حکومت انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر غزہ کی پٹی کے تاجروں اور کاروباری شخصیات کو سامان تجارت مصر کے راستے غزہ لانے کے لیے ہرممکن سہولت مہیا کریں گے۔

خیال رہے کہ اسرائیل نے سنہ 2006ء میں غزہ کی پٹی پر معاشی پابندیاں عاید کرتے ہوئے علاقے کے تمام بحری اور زمینی راستے بند کردیے تھے۔ سنہ 2013ء میں مصر میں منتخب حکومت کا تختہ الٹنے کے بعد مصری حکومت نے بھی غزہ کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ کو سیل کردیا تھا۔ اب یہ گذرگاہ زیادہ تر بند رہتی ہے۔ غزہ کے بیرون ملک جانے کے خواہاں شہری سفر سے محروم ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی