فلسطین کے مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ سوموار کو علی الصباح ایک ہزار سے زاید یہودی آباد کار مذہبی پیشواؤں کی قیادت میں مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی ہر سلفیت میں میں مسلمانوں کے تاریخی مقام ’کفل حارس‘ میں داخل ہوئے اور تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادائی کی آڑ میں جلیل القدر انبیاء کی قبروں کی بے حرمتی کی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگارنے سلفیت کے مقامی ذرائع کے حوالے سے اطلاع دی ہے کہ اتوار کی شام ہی سے اسرائیلی فوج کی بھاری نفری نے کفل حارس کی سیکیورٹی سخت کردی تھی۔ آج صبح ایک ہزار سے زاید یہودی آبادکار کفل حارس میں جمع ہوئے اور تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات ادا کیں۔
خیال رہےکہ کفل حارس فلسطین کے ان تاریخی مقامات میں سے ایک ہے جہاں مسلمانوں کا ایک بڑا تاریخی قبرستان اور دیگر تاریخی عمارتیں قائم ہیں۔ یہودیوں کا دعویٰ ہے کہ کفل حارس میں ان کے بزرگوں کی قبریں موجود ہیں، تاہم فلسطینی مورخین یہودیوں کے اس دعوے کو باطل قرار دیتے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کفل حارس میں کئی مسلمان صوفیا اور بزرگان دین کی آخری آرام گاہیں قائم ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ یہودی آباد کاروں کی کفل حارس کے مقام پرآمد کے موقع پر فوج کی طرف سے انہیں فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔
عبرانی نیوز ویب پورٹ 0404کے مطابق فوج نے یہودی عبادت گذاروں کو کفل حارس کے موقع پر فول پروف سیکیوری مہیا کی۔ یہودی آباد کاروں کے ہمراہ ان کے مذہبی رہ نما اور فوجی افسران بھی موجود تھے۔
کفل حارس میں جلیل القدر انبیاء کرام ذولکفل، یوشع بن نون، ذی الیسع، قبر بنات یعقوب اور دیر بجال جیسے تاریخی مقامات واقع ہیں۔