امریکا میں ماہرین صحت اور بچوں کے طبی امورکے ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ نومولود بچوں کو رات کے وقت ماؤں یا دیکھ بحال کرنے والے افراد سے دور رکھنے کے خطرناک نتائج سامنے آ سکتے ہیں۔ اس طرح بچوں کی موت بھی واقع ہو سکتی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق امریکی ماہرین کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ شیرخوار بچوں اور ان کی نگہداشت کرنے والے افراد کا رات کو الگ الگ کمروں میں سونا بچوں کے لیے خطرہ ہے۔ نومولود بچوں کو ان کے والدین کے پاس ہی رکھنا چاہیے ورنہ انہیں لاحق خطرات 50 فی صد تک بڑھ جاتے ہیں۔
ماہرین کا یہ کہنا ہے کہ بچوں کو رات کے وقت گھروں کی چھتوں پرنہیں سلانا چاہیے۔ پیدائش کے بعد چھ ماہ تک بچوں کی دیکھ بھال بہت احتیاط کے ساتھ کی جاتی ہے۔ بچے اپنی مرضی سے کروٹ بدل سکتے ہیں اور نہ وہ اپنی مدد کرنے کی پوزیشن میں ہوتے ہیں۔
اسی طرح بچوں کے اوپر بھاری کمبل ڈالنے سے بھی گریز کیا جانا چاہیے۔ بچوں کے کمروں میں کھیل کود کی چیزیں رکھنے یا کمروں کو تصاویر سے سجانے کی بھی ضرورت نہیں ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا میں مائیں پیدائش کے بعد بچوں کی ابتدائی ایام میں دیکھ بحال پرتوجہ نہیں دیتں جس کے نتیجے میں امریکا میں سالانہ 3500 مومولود فوت ہو جاتے ہیں۔ ان بچوں میں سے بیشتر کی موت غلط انداز میں بچوں کو سلانے سے ہوتی ہے۔ برطانیہ اور آسٹریلیا میں چھ ماہ سے بارہ ماہ تک بچوں کو ان کے والدین کے ساتھ رکھنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔ بعض لوگوں کا یہ خیال ہے کہ نومولود بچوں کو والدین سے دور رکھنے سے وہ [بچے] زیادہ سکون کی نیند سوتے ہیں ایک فرسودہ خیال ہے۔ بچوں کو سلانے کے طریقوں سے عدم آگاہی بھی نہ صرف بچوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے بلکہ اس کے نتیجے میں بچوں کی اموات کے خطرات بھی بڑھ جاتے ہیں۔