اسرائیلی فوج کی قید میں موجود ایک زخمی فلسطینی شہری کی حالت اب قدرے بہتر ہے اور وہ خطرے سے باہر بتائے جاتے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کے مندوب مفید الحاج نے بتایا کہ زخمی اسیر احمد حامد [سیاغہ] کی طبی حالت اب بہتر ہے اور وہ خطرے سے باہر ہیں۔ تاہم وی فی الحال بیت المقدس میں عیسویہ قصبے میں قائم ’’ھداسا‘‘ اسپتال میں زیرعلاج ہیں۔
انسانی حقوق کے مندوب مفید الحاج کا کہنا ہے کہ حامد کو اسرائیلی فوج نے تین گولیاں ماری تھیں۔ ان گولی ان کی دائیں ٹانگ میں جن کہ دوسری پیٹ میں پیوست ہوگئی تھی۔ تیسری گولی ان کے کندھے کو چھوتی ہوئی گذر گئی تھی۔ ٹانگ میں لگنے والی گولی نے اس کی ٹانگ کی ہڈی توڑ دی تھی تاہم اب اسیر کی حالت معمولی بہتر ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینی نوجوان حامد کو رام اللہ گورنری میں گولیاں مار کر زخمی کرنے کے بعد حراست میں لے لیا تھا۔