یکشنبه 17/نوامبر/2024

بچوں میں آئرن کی کمی کیسے دور کی جائے؟

ہفتہ 29-اکتوبر-2016

آئرن انسانی جسم کی بنیادی اور ناگزیر جزیات کا حصہ ہے۔ آئرن کی کمی کا شکار افراد اور بچے کئی مہلک بیماریوں کا آسانی سے شکار ہوجاتے ہیں۔ یہاں مرکزاطلاعات فلسطین نے ایک رپورٹ میں آئرن کی کمی اور ان کے اسباب کی وضاحت کے ساتھ آئرن کی کمی دورکرنے کے لیے حل پیش کیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ آئرن کی کمی کے کئی اسباب اور عوامل ہیں۔ گوشت اور سبزیاں آئرن کی وافر مقدار سے بھرپور ہوتی ہیں۔ جو بچے گوشت اور سبزیاں کم کھاتے ہیں وہ آئرن کی کمی کا شکار ہوتے ہیں۔ آئرن کی کمی کے نتیجے میں انسانی معدہ کمزور ہوجاتا ہے اور غذائی نظام اور نظام انہضام بگڑنے لگتا ہے۔ جسم میں خون کی کمی بھی آئرن کی کمی کا باعث بنتی ہے کیونکہ سرخ خون کے خلیات میں آئرن ہوتا ہے۔ اگر بچہ خون کی کمی کا شکار ہے تو اس کا مطلب یہ ہے کہ وہ آئرن کی بھی کمی کا شکار ہے۔ یہ واضح رہے کہ خون کی کمی بعض اوقات بڑی آنت میں پھوڑے یا سرطان کا موجب بھی بن سکتی ہے۔

آئرن کی کمی کی علامات

 

بچوں میں آئرن کی کمی کی علامات کئی طرح سے ظاہرہوتی ہیں۔ جو بچے دیر سے چلنا پھرنا اور بولنا شروع کرتے ہیں وہ آئرن کی کمی کا شکار ہوتے ہیں۔ ان کی نشونما سست روی سے ہوتی ہے۔ ان کا معدہ خوراک کو جلد از جلد ہضم کرنے میں مدد نہیں دیتا۔

آئرن کی کمی کا شکار بچوں کے سرمیں درد کی اکثر شکایت رہتی ہے۔

علاج

آئرن کی کمی دور کرنے کے لیے بچوں کو زیادہ سے زیادہ گوشت، سبزیاں، چکن، انڈے، دالیں کھلائیں۔ آپ بچوں میں آئرن کی کمی دور کرنے کے لیے ڈاکٹر کے مشورے سے آئرن کی گولیاں بھی کھلا سکتے ہیں مگر یہ یاد رکھیں کہ آئرن کی گولیاں بچوں کو خالی معدہ [نہار منہ] کھلائیں۔

ایسی خوراک جو وٹا من C سے بھرپور ہو مثلامالٹے کا شربت، لیموں کا جوس وغیرہ پلائیں۔ آئرن کی کمی کے شکار بچے کو ڈاکٹر کو دکھائیں۔ بچوں کو ترکاریاں ضرور کھلائیں کیونکہ ترکاریاں جسم میں خون اور آئرن کی کمی دور کرنے میں مدد دیتی  ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی