اسرائیلی فوج نے وسیع پیمانے پر فوجی مشقوں کا آغاز کیا ہے۔ یہ مشقیں فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی پر فلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے دفاعی تیاریوں کے لیے کھودی گئی سرنگوں کے تناظر میں ہو رہی ہیں۔ ان مشقوں میں قابض فوجیوں کو فلسطینی مجاھدین کی سرنگوں سےنمٹنے کے طریقے اور حربے سکھائے جا رہے ہیں۔
اسرائیل کے عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ٹی وی 2 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ فوج نے وسیع پیمانے پر مشقیں شروع کی ہیں۔ یہ مشقیں پیش آئندہ چیلنجز سے نمٹنے بالخصوص فلسطینی مزاحمت کاروں کی کھودی گئی سرنگوں سے نمٹنے کی تیاریوں کا حصہ ہیں۔
ان فوجی مشقوں میں اسرائیلی فوج کی ’کویک رسپانس یونٹ‘ کے اہلکاروں کو شامل کیا گیا ہے جو فلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے غزہ کے قرب وجوار اور شمالی فلسطین میں مزاحمتی کارروائیوں سے روکنے کے لیے مختلف تجربات کررہے ہیں۔
اس کے علاوہ کویک رسپانس یونٹ’لوطار‘ کے اہلکا غزہ کی پٹٰی میں داخل ہونے والے فوجیوں کو سرنگوں میں پھنسنے سے بچانے اور یہودی کالونیوں میں اغواءکیے گئے یہویودیوں کو بازیاب کرانے کے تجربات سے آگاہی حاصل کرے گی۔
خیال رہے کہ اسرائیل میں ’لوطار‘ فوجی یونٹ ان اہلکاروں پر مشتمل ہے جنہیں تمام فوجی یونٹوں سے منتخب کیا جاتا ہے۔ یہ یونٹ فوری اور سریع الحرکت کارروائی میں مشہور ہے اور زمینی کارروائی میں اسرائیل کے پاس’لوطار‘ سے بڑھ کو کوئی فوجی قوت نہیں۔ اس یونٹ کا قیام کئی سال قبل عمل میں لایا گیا۔ اس کی ذمہ داریوں میں ’’انسداد دہشت گردی‘‘ گھات لگا کر حملے کرنا اورفلسطینی مزاحمت کاروں کے ہاں یرغمال بنائے گئے فوجیوں اور آباد کاورں کو بازیاب کرانا ہے۔