چهارشنبه 30/آوریل/2025

الاقصیٰ پر فیصلے کے ردعمل میں اسرائیل نے’یونیسکو‘ سے سفیر واپس بلا لیا

جمعہ 28-اکتوبر-2016

اسرائیلی حکومت نے اقوام متحدہ کے ادارہ برائے سائنس وثقافت ’’یونیسکو‘‘ میں متعین اپنے سفیر کو واپس بلا لیا ہے۔ اسرائیلی سفیر کی واپسی کی وجہ حال ہی میں یونیسکو کے اس فیصلے کے ردعمل کا حصہ ہے جس میں یونیسکو نے بیت المقدس کو مسلمانوں کا مقدس شہر اور مسجد اقصیٰ کو مسلمانوں کا مقدس مقام قرار دے کر یہودیوں کا دعویٰ باطل قرار دیا تھا۔

مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ یونیسکو میں متعین اسرائیلی سفیر کو صلاح مشورے کے لیے واپس طلب کر لیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یونیسکو میں اسرائیلی سفیر کی دوبارہ واپسی کے حوالے سے فی الحال کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔ اس حوالے سے حکومت صلاح مشورہ کررہی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یونیسکو نے بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ پر یہودیوں کی ملکیت کا دعویٰ باطل قرار دے کر ایک خطرناک اور متنازع فیصلہ کیا ہے۔ اسرائیل یونیسکو کے اس فیصلے کو تاریخی حقائق کے منافی خیال کرتا ہے۔

خیال رہے کہ حال ہی میں اقوام متحدہ کے ثقافتی ادارے یونیسکو نے ایک قرارداد منظور کی تھی جس میں بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کو مسلمانوں کے مذہبی مراکز قرار دیتے ہوئے اسرائیل اور یہودیوں کا ان پر دعویٰ باطل قرار دیا تھا۔ دو روز قبل ایک دوسری قرارداد میں یونیسکو نے بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کے حوالے سے اسرائیل کی مذہبی اصطلاحات کو مسترد کرتے ہوئے ان کے اسلامی ناموں کی حتمی منظوری دی تھی۔

مختصر لنک:

کاپی