یہودی اشرار کی جانب سے مسجد اقصیٰ اور حرم قدسی کی مسلسل بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ کل منگل کو چالیس اسرائیلی فوجیوں سمیت ایک سو یہودی شرپسندوں نے قبلہ اول میں داخل ہو کر مذہبی رسومات کی ادائی اورعبادت کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔ اس موقع پر فلسطینی نمازیوں اور یہودی آباد کاروں اور صہیونی پولیس کے ساتھ جھڑپیں بھی ہوئیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق منگل کے روز اسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں57 یہودی مختلف ٹولیوں کی شکل میں ‘باب المغاربہ‘ سے مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے۔ اس دوران 40 اسرائیلی فوجی وردی میں قبلہ اول میں داخل ہوئے اور مقدس مقام کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔
اس موقع پر یہودی آباد کاروں کے ہمراہ یہودی ربی بھی موجود تھے جوانتہا پسند یہودیوں کو قبلہ اول پر اپنا مذہبی حق جتلانے کے لیے انہیں تلمودی تعلیمات سے آگاہ کرنے کی آڑ میں عالم اسلام کے تیسرے مقدس ترین مقام پر یہودیوں کے قبضے کی مہم چلا رہے تھے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی پولیس کی جانب سے جمعہ اور ہفتہ کے علاوہ دیگر ایام میں صبح اور شام کے اوقات میں یہودی آباد کاروں کو نہ صرف مسجد اقصیٰ میں داخلے کی اجازت دی جاتی ہے بلکہ اسرائیلی فورسز یہودی شرپسندوں کو قبلہ اول میں داخلے کے لیے فول پروف سیکیورٹی مہیا کرتے ہیں۔