جمعه 15/نوامبر/2024

جرمن ادارے کی نوسربازی سے مسلمان بچیاں عیسائی بنا ڈالیں

منگل 25-اکتوبر-2016

آذر بائیجان کے ایک شہری نے دعویٰ کیا ہے کہ جرمنی کے ایک سرکاری ادارے نے نوسربازی اور چالاکی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس کی دو کم عمر بچیوں کو مسلمان سے عیسائی بنا دیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق آذر بائیجان کی پولیس میں ملازمت کرنے والے 40 سالہ داؤد علییف نے ترک خبر رساں ادارے کو بتایا کہ چند سال قبل اس کی اہلیہ سے جدائی ہوگئی تھی۔ ابتدائی طور پراس نے بچیوں کو جرمنی میں اہلیہ ہی کے ہمراہ چھوڑا تھا۔ جرمنی میں حکومت کے زیرانتظام  شعبہ امور نوجوانان نے بچیوں کو اپنی تحویل میں لے لیا اور یہ دعویٰ کیا کہ وہ بچیوں کی ترکی اور آذر زبانوں کے ساتھ اسلامی تعلیمات کے مطابق تعلیم کا انتظام کررہے ہیں۔ اس دوران اس کا اپنی سابقہ بیوی اور بچیوں کے ساتھ رابطہ نہ ہوسکا۔ حال ہی میں جب پتا چلا کہ اس کی 10 سالہ بیٹی ارماندا اور 8 سالہ تامیلا کو عیسائی بنا دیا گیا ہے تو اسے اور اس کے پورے خاندان کو بہت دکھ ہوا ہے۔

علییف کا کہنا ہے کہ اس کی بیٹیوں کو چالاکی اور نوسربازی کے ذریعے ترکی اور آذر زبان میں تعلیم دینے کے بجائے جرمن اور انگریزی کی تعلیم دی گئی ہے۔ نیز انہیں اسلامی عقاید اور بنیادی اسلامی تعلیمات سے روشناس کرانے کے بجائے بچیوں کو عیسائی مذہب کی تعلیم دی گئی ہے۔

بچیوں کی دادی کا کہنا ہے کہ جب انہیں یہ پتا چلا کہ ان کی دو بچیوں کو عیسائی بنا دیا گیا ہے تو انہیں اس کا دلی صدمہ پہنچا ہے۔ ان کے ساتھ جرمن حکام کی طرف سے دھوکہ اور فراڈ کیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی