چهارشنبه 30/آوریل/2025

معزول مصری صدر محمد مرسی 20 سال قید کی حتمی سزا

پیر 24-اکتوبر-2016

مصر کی اپیل کورٹ نے معزول صدر محمد مرسی کو ایک دوسری عدالت کی طرف سے قصر الاتحادیہ کیس میں سنائی گئی بیس سال قید کی سزا برقرار رکھتے ہوئے انہیں بیس سال کے لیے پابند سلاسل رکھنے کا حکم دیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گزشتہ روز مصری اپیل کورٹ نے معزول صدر کو الاتحادیہ کیس میں سنائی گئی سزا کے خلاف اپیل کی آخری سماعت کے دوران انہیں بیس سال قید کی حتمی سزا سنائی۔ عدالت نے اپیل مسترد کرتے ہوئے حکم دیا کہ اس سزاکے خلاف کسی دوسری عدالت میں اپیل نہیں کی جاسکے گی۔

اس کیس میں صدر محمد مرسی اور اخوان المسلمون کے 8 دوسرے رہ نماؤں کے خلاف بھی مقدمہ چلایا گیا۔ پانچ دسمبر 2012ء کو قصر الاتحادیہ پر ہونے والی یلغار کے الزام میں معزول صدر اور جماعت کے اٹھ رہ نماؤں کو مورد الزام ٹھہرایا گیا ہے۔

قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ مصر کی عدالتوں میں معزول صدر محمد مرسی کے خلاف جاری مقدمات میں یہ پہلا مقدمہ ہے جس کی حتمی سزا سنائی گئی ہے۔ اس سزا کے خلاف ملزمان کسی دوسری عدالت میں اپیل بھی نہیں کرسکتے ہیں۔ البتہ ان کی سزا صدر کی صوابدید پر ہے۔ وہ چاہیں تو معاف کرسکتے ہیں۔

صدر محمد مرسی اور اخوان المسلمون کے وکیل عبدالمنعم عبدالمقصود کا کہنا ہے کہ اپیل کورٹ کی طرف سے جاری کردہ فیصلہ ظلم کی بدترین مثال ہے۔ عدالت نے ٹھوس ثبوت اور شواہد کی عدم موجودگی کے باوجود سابق صدر اور جماعت کے آٹھ ملزمان کو بیس سال قید کی سزا کا حکم دیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی