فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر سلفیت میں نامعلوم مسلح افراد نے دو فلسطینی میاں بیوی پر وحشیانہ تشدد کر کے خاتون کو قتل کر دیا جب کہ اس کا شوہر بھی زخمی ہوا ہے۔ فلسطینی شہریوں کی جانب سے شبہ ظاہر کیا گیا ہے کہ یہ کارروائی یہودی شرپسندوں کی ہو سکتی ہے کیونکہ جہاں پر فلسطینی جوڑے کو تشدد کانشانہ بنایا گیا وہاں قریب ہی ’’یاکیر‘‘ نامی ایک یہودی کالونی بھی موجود ہے۔
اسرائیلی اخبار ’یدیعوت احرونوت‘ نے اپنی ویب سائیٹ پر پوسٹ ایک خبر میں بتایا کہ ایک فلسطینی شہری نے اسرائیلی پولیس کو ڈاکہ زنی کے واقعے کی شکایت کی اور بتایا کہ مشتبہ نقاب پوش افراد نے انہیں راستے میں لوٹنے کے ساتھ اس کی بیوی کو تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ جاں بحق ہوگئی ہے۔ پولیس نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر خاتون کی تشدد زدہ لاش قبضے میں لے لی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ یہ ڈکیتی کےدوران مزاحمت پرقتل کا واقعہ ہوسکتا ہے۔ خاتون کے شوہر کو معمولی زخم آئے ہیں۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ اپنی اہلیہ کے ہمراہ قریب ہی ایک بستی سے لوٹ رہے تھے کہ راستے میں انہیں نقاب پوش نامعلوم افراد نے روکا۔ انہوں نے اس کی بیوی او اسے دونوں کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے پاس موجود رقم لوٹ لی۔
اسرائیلی پولیس نے علاقے کو گھیرے میں لے کر سرچ آپریشن کیا مگر کسی شخص کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جاسکی۔ اسرائیلی پولیس کی خاتون ترجمان لوبا السمری کا کہنا ہے کہ مقتولہ کا تعلق یافا شہر سے ہے اور اس کی شناخت ھویدا شوا کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 43 سال بتائی جاتی ہے۔