چهارشنبه 30/آوریل/2025

غرب اردن: فتح کے مںحرف گروپ کی ریلی پر عباس ملیشیا کا حملہ

پیر 24-اکتوبر-2016

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شہر رام اللہ میں گذشتہ روز تحریک فتح کے مںحرف  رہ نما محمد دحلان کے حامی گروپ نے ایک جلسہ منعقد کیا مگر صدر عباس کے زیرانتظام سیکیورٹی فورسز نے دحلان گروپ کی ریلی پر طاقت کا استعمال کرتے ہوئے مظاہرین کو منتشر کر دیا۔ ادھر ایک دوسری پیش رفت میں تحریک فتح کی سینٹرل کونسل نے محمد دحلان کی حمایت کرنے والے مزید کئی رہ نماؤں اور کارکنوں کی پارٹی رکنیت منسوخ کر دی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق رام اللہ میں منعقدہ دحلان گروپ کے جلسہ پر عباس ملیشیا نے حملہ کر کے اس میں شریک افراد کو تشدد کا نشانہ بنایا۔ عباس ملیشیا کے ایک اہلکار نے خبر رساں ایجنسی ’وفا‘ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پولیس نے ایک غیرقانونی گروپ کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے اس کے جلسے کو منتشر کیا ہے۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ رام اللہ میں ایک مںحرف ٹولے کے خلاف کارروائی کی گئی ہے جو فلسطین میں بیرونی ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہوئے جنگ وجدل کو ہوا دینا چاہتا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ رام اللہ میں جلسے کے لیے متعلقہ حکام سے اجازت نہیں لی گئی تھی۔

خیال رہے کہ گذشتہ روز رام اللہ میں دحلان گروپ کے سیکڑوں حامی جمع تھے جہاں دحلان کے حامیوں نے جلسے سے خطاب کرنا تھا تاہم پولیس نے انہیں منتشر کردیا۔

دحلان گروپ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں عباس ملیشیا کے اہلکاروں کی کارروائی کی شدید مذمت کرتے ہوئے فلسطینی اتھارٹی پر آمریت مسلط کرنے کا الزام عاید کیا ہے۔

ادھر صدر محمود عباس نے ایک نئے صدارتی فرمان پر دستخط کئے ہیں جس کے تحت گروپ بندی کے الزام میں تحریک فتح کے رہ نما اور رکن پارلیمنٹ جہاد طملی کو فتح سے نکال دیا گیا ہے۔

تحریک فتح کے کئی دوسرے رہ نماؤں اور کارکنوں کی محمد دحلان کی حمایت کی پاداش میں پارٹی رکنیت منسوخ کی گئی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی