چهارشنبه 30/آوریل/2025

صہیونی عدالتوں سے19 فلسطینی بچوں کوانتظامی حراست کی سزائیں

جمعہ 21-اکتوبر-2016

اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینی بچوں کو انتظامی نوعیت کی ظالمانہ سزاؤں کا سلسلہ جاری ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق گذشتہ دس ماہ کے دوران صہیونی فوجی عدالتوں سے 19 فلسطینی بچوں کو بغیر کسی جرم کے قید کی سزائیں سنائی گئیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عالمی تحریک دفاع اطفال کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ 19 میں سے چھ بچوں کو سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ پر پوسٹ کردہ مواد کی آڑ میں کیا گیا۔ بعد ازاں انہیں انتظامی حراست کی سزائیں سنائی گئیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 11 بچوں کومختلف عرصے کے لیے انتظامی حراست کے تحت جیلوں میں رکھا گیا۔ بعض بچوں کو تین اور بعض کو آٹھ ماہ کے لیے جیلوں میں ڈالا گیا۔

عالمی تحریک دفاع اطفال کے ڈائریکٹر خالد قرماز کا کہنا ہے کہ پچھلے سال یکم اکتوبر کے بعد سے جاری تحریک انتفاضہ کے دوران سیکڑوں فلسطینی بچوں کو حراست میں لیا گیا۔ ان میں پانچ بچوں کو انتظامی حراست کی سزائیں دی گئیں۔ ان پر الزام عاید کیا گیا کہ وہ فیس بک پر اسرائیل کے خلاف اشتعال انگیز مواد پوسٹ کرنے میں ملوث تھے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مغربی رام اللہ میں عوفرعدالت کے حکم پر 17 سالہ فلسطینی احمد حسین پر وحشیانہ تشدد کیا گیا۔

فیس بک پر سرگرمیوں کی پاداش میں حسین کو اپریل 2016ء میں عسقلان جیل میں ڈالا گیا جہاں اسے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا رہا۔

خیال رہے کہ پچھلے سال اکتوبر کے بعد سے جاری تحریک انتفاضہ کے دوران اب تک آٹھ ہزار افراد کو حراست میں لیا گیا۔

مختصر لنک:

کاپی