جمعه 15/نوامبر/2024

شہداء کی تصویر پوسٹ کرنے پر فلسطین خاتون پرنسپل سے توہین آمیز سلوک

جمعرات 20-اکتوبر-2016

فلسطین میں سماجی رابطے کی ویب سائیٹس پر صہیونی مظالم کو آشکار کرنے کی کوئی بھی کوشش کسی سنگین جرم سے کم نہیں۔ گذشتہ روز اسرائیلی وزیر تعلیم نے خصوصی ہدایت پر بیت المقدس کی ایک اسکول کی فلسطینی خاتون پرنسپل کو حراستی مرکز میں طلب کر کے اس کی توہین آمیز طریقے سے پوچھ گچھ کی۔

اسرائیل کے عبرانی اخبار’’یدیعوت احرونوت‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ وزیر تعلیم نفتالی بینیت کی پولیس کو حکم دیا کہ وہ بیت المقدس کے ایک اسکول کی خاتون فلسطینی پرنسپل کو حراست مرکز میں طلب کر کے اس سے فیس بک پر فلسطینی شہداء کی تصاویر پوسٹ کرنے کے بارے میں تفتیش کریں۔ اس پر صہیونی فوجیوں نے  بیت المقدس میں ایک ہائی اسکول کی پرنسپل کو حراست مرکز طلب کیا جہاں اس سے توہین آمیز سلوک کیا گیا۔ صہیونی پولیس، فوج اور انٹیلی جنس حکام کی طرف سے فلسطینی خاتون اسکالر کا بیگ چھین لیا اور بیگ کی تلاشی لینے کے بعد اسے بھی نیم عریاں تلاشی دینے پر مجبور کرنے کی کوشش کی گئی۔

صہیونی تفتیش کار فلسطینی خاتون سے بار بار استفسار کرتے رہے کہ اس نے شہید فلسطینی بچوں اور حال ہی میں بیت المقدس میں فدائی حملے میں شہید ہونے والے فلسطینی مصباح ابو صبیح کی تصویر فیس بک پر کیوں پوسٹ کی تھی۔ صہیونی پولیس نے الزام عاید کیا ہے کہ فلسطینی استانی نے اسکول کے بچوں کو اسرائیل کے خلاف مشتعل کرنے کی کوشش کی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی