چهارشنبه 30/آوریل/2025

شوگر اور ڈائیٹ مشروبات تولیدی صلاحیت کے لیے خطرہ

جمعرات 20-اکتوبر-2016

ماہرین صحت نے ایک نئی تحقیق میں شوگر اور ’پرہیزی‘ مشروبات[ڈائیٹ] کے بہ کثرت استعمال سے خواتین کے ہاں تولیدی صلاحیت کے متاثر ہونے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔ ایک تازہ طبی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ ڈائیٹ مشروبات اور شوگر کے استعمال سے حاملہ خواتین کا حمل اور ان کی تولیدی صلاحیت پر منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ اس کے نتیجے میں خواتین کے ہاں بچوں کی پیدائش کی صلاحیت کے مواقع کم ہونے کا اندیشہ ہے۔

برازیل کے شہر ساؤپاؤلو کے ماہرین صحت کی جانب سے کی گئی تحقیق برطانوی ’ٹائمز‘ میگزین میں شائع ہوئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ مصنوعی مٹھاس خواتین کے ہاں بچے پیدا کرنے والے بیضوں اور تولید صلاحیت پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ماہرین حاملہ خواتین کو ڈائیٹ مشروبات اور شوگر کے استعمال سے گریز کا مشورہ دیتے ہیں۔

ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مصنوعی مشروبات اور میٹھی غذاؤں میں پایا جانے والا اضافی مصنوعی مواد حمل کے مواقع کم کرنے کا موجب بن سکتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ انہوں نے 524 ایسی خواتین کا طبی معائنہ کیا گیا جنہوں نے شوگر سے خالی اور مصنوعی میٹھے سے بھرپور ڈائیٹ مشروبات کا بہ کثرت استعمال کیا تھا۔ ان خواتین کے رحم میں موجود بچے پیدا کرنے والے بیضوں میں بچوں کی پیدائش کے جراثیم بہت کم تھے۔ اس کے علاوہ روزہ مرہ استعمال کی شوگر استعمال کرنے والی خواتین کے بیضے بھی متاثر تھے مگر وہ نسبتا کم متاثر ہوئے ہیں۔

یہ رپورٹ امریکی میڈیکل آرگنائزیشن برائے افزائش نسل میں پیش کی جائے گی۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ شوگر اور مصنوعی مشروبات استعمال کرنے والی خواتین میں افزائش نسل کے امکانات 10 فی صد کم ہو جاتے ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جو خواتین بچے پیدا کرنے کی خواہاں ہوں وہ مصنوعی شوگر سے تیار کردہ مشروبات کا استعمال کم سے کم کریں۔

مختصر لنک:

کاپی