اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون کو صہیونی لابی کا ایجنٹ قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ یونیسکو کی طرف سے مسجد اقصیٰ پر یہودیوں کا حق ملکیت باطل کیے جانے کے فیصلے پر تنقید کر کے بان کی مون نے اپنی غیر جانب داری اور حق کی طرف داری کے تاثر کی خود ہی نفی کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان سامی ابو زھری کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بان کی مون کا بیان ان کے دائرہ اختیار اور اقوام متحدہ کی جانب سے منظور کردہ قراردادوں سے تجاوز اور عالمی قوانین اور معاہدوں کی کھلی توہین ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز بان کی مون نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اقوام متحدہ کے ادارہ برائے سائنس وثقافت’’یونیسکو‘‘ کی طرف سے پرانے بیت المقدس، مسجد اقصیٰ اور اور کی پرانی دیواروں کو مسلمانوں کی ملکیت قرار دینے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے اسے متنازع فیصلہ قرار دیا تھا۔