عراق کے شہر موصل میں دولت اسلامی ’داعش‘ کے خلاف جاری فوجی آپریشن پر بین الاقوامی علماء اتحاد نے خبردار کیا ہے کہ جنگ کی آڑ میں موصل میں اہل سنت مسلک کے پیروکاروں کی نسل کشی کی جاسکتی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق دوحہ میں قائم بین الاقوامی علماء کونسل کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں عراقی حکومت اوراتحادی ممالک پر زور دیا گیا ہے کہ وہ موصل کی جنگ کو فرقہ وارانہ لڑائی میں تبدیل ہونے سے بچانے کے لیے موثر اقدامات کریں اور فرقہ واریت کی حامی ملیشیاؤں کو اس جنگ میں استعمال کرنے سے سختی سے گریز کریں ورنہ موصل میں اہل سنت مسلک کے حامیوں کی نسل کشی کی جاسکتی ہے۔
علماء اتحاد کی جانب سے یہ تنبیہ ایک ایسے وقت میں کی گئی ہے جب عراقی فوج کی قیادت میں بین الاقوامی موصل میں دولت اسلامی داعش کے خلاف فوجی آپریشن شروع کیا گیا ہے۔
علماء اتحاد کے سربراہ علامہ یوسف القرضاوی اور سیکرٹری جنرل علی محی الدین القرہ داغی کے دستخطوں سے جاری بیان میں کہا گیا ہے موصل میں داعش کے خلاف جنگ کو فرقہ واریت کا رنگ دیا گیا تو اس کے سنگین نتائج سامنے آسکتے ہیں۔ خدشہ ہے کہ موصل کی لڑائی میں اہل سنت مسلک کے حامیوں کی نسل کشی کی جائے گی۔ علماء اتحاد نے زور دیا ہے کہ وہ موصل میں آپریشن کے دوران عام شہریوں کے جان ومال کا تحفظ یقینی بنائیں۔