فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں قائم تاریخی بازار’’القزاوین‘‘ کا فلسطینی بازار ایک بار صہیونی فوج کی غنڈہ گردی کا شکار ہوا ہے۔ گذشتہ روز صہیونی فوج نے القزاوین بازار میں موجود فلسطینی شہریوں کی دکانیں زبردستی بند کرادیں اور یہودی آباد کاروں کو بازار میں گھومنے کی کھلی اجازت دے دی گئی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق صہیونی فوج کی بڑی تعداد نے منگل کے روز القزاوین بازار میں داخل ہو کر وہاں پر موجود فلسطینی شہریوں کی دکانیں زبردستی بند کرادیں۔
الخلیل کے وسط میں موجود بازار میں قائم فلسطینیوں کے تمام ریستوران، کیفے، جنرل اسٹور اور چھوٹی دکانیں بند کرادیں اس کے بعد یہودی آباد کاروں کو بازار میں کھلے عام گھومنے کی اجازت دے دی گئی تھی۔
خیال رہے کہ اس بازار کے گرد وپیش میں بیت ھداسا، بیت روما نو اور تل ارمیدہ کالونی کے علاوہ عتصیون اور افرات کالونیاں قائم ہیں جن کے سیکڑوں یہودی آباد کار آئے روز القزاوین بازار میں گھس کر مقامی فلسطینی شہریوں کو زدو کوب کرتے ہیں اور صہیونی پولیس ان کی معاونت کرتی اور فلسطینیوں سے بازار بند کرا دیتی ہے۔
عینی شاہدین نے بتایا کہ قابض فوجیوں نے بازار بند کرانے کے لیے فلسطینی شہریوں پر آنسوگیس کی شیلنگ بھی کی جس کے نتیجے میں 17 سالہ محمد سلیم النتشہ اور 19 سالہ خلوی البطش شدید زخمی ہوگئے۔