چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیل سے معاہدہ، فیس بک‘ فلسطینیوں پر مظالم کی پردہ پوشی کی مرتکب

پیر 17-اکتوبر-2016

سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ کی جانب سے اسرائیلی دباؤ میں آکر فلسطینی ابلاغی اداروں،شخصیات اور سماجی کارکنوں کے صفحات کی بندش کے خلاف فلسطین میں ایک نئے مہم شروع کی گئی ہے۔’فیس بک پرفلسطین کی مانیٹرنگ‘ کے عنوان سے جاری اس مہم کے روح رواں ایاد الرفاعی کا کہنا ہے کہ عالمی شہرت یافتہ سوشل نیٹ ورکنگ ویب سائیٹ ’فیس بک‘ نے صہیونی ریاست کی شرائط قبول کرنے کا معاہدہ کرکے اپنی غیرجانبداری کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا ہے۔ اگر فیس کی جانب سے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کو آشکار کرنے والے صفحات کو بند کیا جاتا ہے تو یہ صہیونی جرائم کی پردہ پوشی تصور کی جائے گی۔

مرکزاطلاعات فلسطین سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایاد الرفاعی نے کہا کہ فیس کی جانب سے جن فلسطینی سوشل صفحات کو بند کیا گیا ہے وہ فیس کے وضع کردہ اصولوں کی خلاف ورزی پر بند نہیں کیے گئے بلکہ صہیونی ریاست کے دباؤ میں آکر بند کیے گئے ہیں۔ چونکہ ان صفحات پر فلسطینیوں کے خلاف اسرائیلی جرائم کوبے نقاب کرنے کی کوشش کی جا رہی تھی۔ اس لیے انہیں بلاک کیا گیا ہے۔

فلسطینی تجزیہ نگار اور سماجی کارکن نے بتایا کہ صہیونی وزیر قانون وانصاف ایلیت چاکید نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ’فیس بک‘ نے ان کی طرف سے فلسطینی مواد کے بارے میں پیش کردہ 95 فی صد اعتراضات کو قبول کرتے ہوئے انہیں بلاک کرنے کا معاہدہ کیا ہے۔

ایاد الرفاعی کا کہنا ہے کہ فلسطینی سماجی صفحات کو بند کرنا پوری فلسطینی قوم کا سوشل میڈیا پر محاصرہ کرنا اور اشتعال انگیز مواد پوسٹ کرنے آڑ میں فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم کی پردہ پوشی تصور کی جائے گی۔ الرفاعی کا کہنا تھا کہ عالمی سطح کی انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی فیس بک اور اسرائیل کے درمیان طے پائے متنازع سمجھوتے سے متفق نہیں ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں الرفاعی نے کہا کہ انہوں نے دیگر سماجی کارکنوں کے ساتھ مل کر ایک مہم شروع کی ہے جسے ’فیس بک فلسطینیوں کی نگرانی کررہی ہے‘ کا عنوان دیا گیا ہے۔ یہ مہم 30 ستمبر 2016ء کو شروع کی گئی تھی۔ دو ہفتوں کے دوران اس مہم کو عالمی سطح پر غیرمعمولی پذیرائی ملی ہے۔ ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ اگر فیس بک فلسطینیوں کے صفحات کی بندش پر قائم رہتی ہے تو اس کا عالمی سطح پر بائیکاٹ کیا جائے۔ ہمارے اس مطالبے کی تیس ملین افراد نے حمایت کی ہے اور مہم کے سماجی صفحے کو لائیک کیا گیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی