شنبه 16/نوامبر/2024

صہیونی عدالتوں سے ایک ماہ میں 300 فلسطینیوں کو انتظامی حراست کی سزائیں

اتوار 16-اکتوبر-2016

فلسطین  میں سرکاری سطح پر جاری ہونے والے اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے ایک ماہ کے دوران صہیونی ریاست کی عدالتوں نے 300 فلسطینیوں کو انتظامی حراست کی سزائیں سنائی۔ انتظامی حراست کی سزائیں پانے والوں میں بعض پہلے ہی سے اسی سزا کے تحت پابند سلاسل ہیں جن کی حراست میں مزید توسیع کی گئی جب کہ درجنوں نئے قید اس فہرست میں شامل ہوئے ہیں جس کےبعد اسرائیلی زندانوں میں ڈالے گئے انتظامی حراست کے فلسطینی محروسین کی تعداد 750 ہوگئی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق محکمہ امور اسیران کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ انتظامی حراست ایک ایسی سزا بن چکی ہے جسے صہیونی انتظامیہ فلسطینیوں کو اجتماعی انتقام کے لیے استعمال کرتی ہے۔ بے گناہ فلسطینیوں کو گرفتار کرکے عقوبت خانوں میں ڈالا جاتا، انہیں اذیتیں دی جاتیں اور سیاسی انتقام کی بھینٹ چڑھایا جاتا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ اس وقت اسرائیلی قید خانوں میں بندانتظامی محروسین فلسطینیوں کی تعداد 750 ہوچکی ہے۔ فلسطینیوں کو بے گناہ گرفتار کرنا اور بغیر کسی الزام کے انہیں جیلوں میں بار بار ڈالنا عالمی قوانین اور انصاف کے بین الاقوامی اصولوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ بعض فلسطینی شہری انتظامی حراست کے تحت اسرائیلی قید خانوں میں 15 سال سے زائد کا عرصہ گذار چکے ہیں۔ انہیں نہ تو عدالتوں میں پیش کیا جاتا ہے اور نہ ہی ان پر کوئی الزام عاید کیا جاتا ہے۔ مگر اس کے باوجود ان کی مدت حراست میں بار بار توسیع کی جاتی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی