اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے فوجی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ حال ہی میں سیکیورٹی فورسزنے مقبوضہ مغربی کنارے اور شمالی فلسطین کے درمیان تعمیر کی گئی دیوار فاصل کے نیچے سرنگ کھودنے کے الزام میں تین فلسطینیوں کو حراست میں لیا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 2 نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل نے تین فلسطینیوں کی گرفتاری کی تفصیلات جاری کرنے کی اجازت دی ہے۔ ان تینوں فلسطینیوں کو سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی شہر الطیبہ سے حراست میں لیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گرفتار ملزمان تین کلو میٹر طویل سرنگ اور سطح زمین سے چار میٹری گہرائی میں کھودائی کی کوشش کررہے ہیں۔ یہ سرنگ طیبہ شہر کے شمال مشرق سے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر طولکرم تک کھودی جانا تھی مگر فوج نے اس کا انکشاف کرنے کے بعد سرنگ کھودنے والے تینوں لڑکوں کو گرفتار کرلیا ہے۔
ٹی وی رپورٹ میں کہا گی اہے کہ تینوں فلسطینی نوجوان اس سرنگ سے اسرائیلی تنصیبات پرحملوں کے لیے اسلحہ کی اسمگلنگ کرنا چاہتے تھے مگر فوج نے ان کا منصوبہ ناکام بنا دیا۔
گرفتار کئے گئے فلسطینیوں کی شناخت 20 سالہ امیر جبارہ، 32 سالہ محمد ناشف اور 26 سالہ ابراہیم یوسف کے ناموں سے کی گئی ہے۔ اسرائیلی میڈیا کے مطابق ملزمان نے دوران تفتیش اعتراف کیا ہے کہ وہ اسلحہ کی اسمگلنگ کے لیے سرنگ کھودنا چاہتے تھے۔