جمعه 02/می/2025

رکاوٹیں توڑ کر لاکھوں فلسطینیوں کی نماز جمعہ کے لیے قبلہ اول آمد

ہفتہ 15-اکتوبر-2016

جمعہ کے روز لاکھوں فلسطینیوں نے اسرائیلی فوج اور پولیس کی جانب سے جگہ جگہ کھڑی کی گئی رکاوٹوں اور پابندیوں کو توڑ کر نماز جمعہ مسجد اقصیٰ میں ادا کی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مسجد اقصیٰ میں نمازجمعہ کی ادائی کے لیے فلسطینیوں کی آمد کا سلسلہ علی الصباح ہی سے شروع ہوگیا تھا۔ بڑی تعداد میں خواتین اور بچے بھی قبلہ اول میں نماز جمعہ کی سعادت حاصل کرنے میں کامیاب رہے۔

نماز جمعہ کے موقع پر اسرائیلی فوج اور پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن کو مکمل طور پر سیل کردیا تھا مگر صہیونی پابندیوں کے باوجود فلسطینیوں کی بھاری تعداد قبلہ اول پہنچنے میں کامیاب رہی۔ غزہ کی پٹی سے 250 فلسطینی مسجد اقصیٰ میں پہنچے۔

نماز جمعہ کی امامت اور خطابت کے فرائض ممتاز عالم دین الشیخ یوسف ابو اسنینہ نے انجام دیے۔جمعہ کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئےانہوں نے کہا کہ  غاصب صہیونی قبلہ اول کو مسلمانوں سے چھیننے کی منصوبہ بندی کررہے ہیں۔ قبلہ اول کی آزادی اور اسے پنجہ یہود سےچھڑانے کے لیے عالم اسلام کو بیدار ہونا پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ مسجد اقصیٰ صرف فلسطینیوں کی نہیں بلکہ پوری مسلم امہ کی ہے۔ اس کا دفاع بھی عالم اسلام کی ذمہ داری ہے۔ اب وقت آگیا ہے کہ پورا عالم اسلام قبلہ اول کو پنجہ یہود سے آزاد کرانے اور بیت المقدس کو صہیونیوں کے غاصبانہ تسلط سے چھڑانے کے لیے متحد ہوجائے۔
 
ادھر کل جمعہ کو اسرائیلی فوج نے حسب معمول بیت المقدس اور غرب اردن میں فوج اور پولیس کی بھاری نفری تعینات کرکے فلسطینیوں کو قبلہ اول میں نماز جمعہ کے لیے آنے سے روک دیا تھا مگر اسرائیلی فوج اورپولیس کی طرف سے کھڑی کی گئی تمام رکاوٹوں کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں فلسطینی شہری مسجد اقصیٰ میں نماز جمعہ کے لیے پہنچنے میں کامیاب رہے تھے۔

مختصر لنک:

کاپی