ویسے تو فلسطین کے تمام شہروں میں صہیونی فوج کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کو اجتماعی انتقامی پالیسیوں کا سامنا ہے مگر بعض اوقات صہیونی فورسز ایک منظم منصوبے کے تحت کسی ایک شہر یا قصبے کے مکینوں کو اجتماعی سزا کا ظالمانہ سلسلہ شروع کر دیتے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ان دنوں مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین کا قصبہ زبوبۃ قابض صہیونی فوج کے اجتماعی ظلم وتعدی کا شکار ہے۔
مقامی شہریوں نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کوبتایا کہ زبوبہ قصبے کے تمام اطراف واکناف کو اسرائیلی فوج نے گھیرے میں لے رکھا ہے۔ فلسطینی شہریوں پر ظلم بڑھانے کے لیے جنین۔ حیفا شاہراہ بند کر کے اس پر چلنے والے فلسطینی شہریوں کو روکا جاتا ہے۔ شناخت پریڈ کی آڑ میں شہریوں کو گھنٹوں نہ صرف سڑکوں پر کھڑے رکھا جاتا ہے بلکہ چھان بین اور تلاشی کی آڑ میں ان کی کھلے عام توہین اور تذلیل کی جاتی ہے۔
مقامی شہریوں نے بتایا کہ صہیونی فوجیوں کی بھاری نفری قصبے کے ایک ایک گھر پر روزانہ کی بنیاد پر دھاوے بولتی، تلاشی کی آڑ میں گھروں کی چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں کو زدو کوب کرتی اور گھروں سے قیمتی سامان بالخصوص نقدی اور زیورات لوٹ لیتی ہے۔
شہری جب صہیونی فوج کے اس بدترین ظلم کے خلاف احتجاج کرتے ہیں توظلم کے خلاف احتجاج کی اجازت بھی نہیں دی جاتی۔ شہریوں پر آنسوگیس کی شیلنگ اور لاٹھیوں کی بوچھاڑ کر دی جاتی ہے جس کے نتیجے میں روزانہ کئی خواتین، بچے اور معمر افراد زخمی ہوتے ہیں۔
تنگ آمد بہ جنگ آمد کے مصداق فلسطینی شہریوں نے گذشتہ روز سالم پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا اور کیمپ پر سنگ باری کی۔ اسر موقع پر بھی قابض فوجیوں نے فلسطینی شہریوں پر آنسوگیس کی شیلنگ کی۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ انہیں صہیونی فوج نے اجتماعی انتقامی سیاست کی بھینٹ چڑھا رکھا ہے۔