چهارشنبه 30/آوریل/2025

غرب اردن: فلسطینی قصبے کی آبادی صہیونی ریاست کے اجتماعی ظلم کا شکار

جمعہ 14-اکتوبر-2016

ویسے تو فلسطین کے تمام شہروں میں صہیونی فوج کی جانب سے نہتے فلسطینیوں کو اجتماعی انتقامی پالیسیوں کا سامنا ہے مگر بعض اوقات صہیونی فورسز ایک منظم منصوبے کے تحت کسی ایک شہر یا قصبے کے مکینوں کو اجتماعی سزا  کا ظالمانہ سلسلہ شروع کر دیتے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ان دنوں مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین کا قصبہ زبوبۃ قابض صہیونی فوج کے اجتماعی ظلم وتعدی کا شکار ہے۔

مقامی شہریوں نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کوبتایا کہ زبوبہ قصبے کے تمام اطراف واکناف کو اسرائیلی فوج نے گھیرے میں لے رکھا ہے۔ فلسطینی شہریوں پر ظلم بڑھانے کے لیے جنین۔ حیفا شاہراہ بند کر کے اس پر چلنے والے فلسطینی شہریوں کو روکا جاتا ہے۔ شناخت پریڈ کی آڑ میں شہریوں کو گھنٹوں نہ صرف سڑکوں پر کھڑے رکھا جاتا ہے بلکہ چھان بین اور تلاشی کی آڑ میں ان کی کھلے عام توہین اور تذلیل کی جاتی ہے۔

مقامی شہریوں نے بتایا کہ صہیونی فوجیوں کی بھاری نفری قصبے کے ایک ایک گھر پر روزانہ کی بنیاد پر دھاوے بولتی، تلاشی کی آڑ میں گھروں کی چادر اور چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں کو زدو کوب کرتی اور گھروں سے قیمتی سامان بالخصوص نقدی اور زیورات لوٹ لیتی ہے۔

شہری جب صہیونی فوج کے اس بدترین ظلم کے خلاف احتجاج کرتے ہیں توظلم کے خلاف احتجاج کی اجازت بھی نہیں دی جاتی۔ شہریوں پر آنسوگیس کی شیلنگ اور لاٹھیوں کی بوچھاڑ کر دی جاتی ہے جس کے نتیجے میں روزانہ کئی خواتین، بچے اور معمر افراد زخمی ہوتے ہیں۔

تنگ آمد بہ جنگ آمد کے مصداق فلسطینی شہریوں نے گذشتہ روز سالم پناہ گزین کیمپ پر دھاوا بولا اور کیمپ پر سنگ باری کی۔ اسر موقع پر بھی قابض فوجیوں نے فلسطینی شہریوں پر آنسوگیس کی شیلنگ کی۔ مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ انہیں صہیونی فوج نے اجتماعی انتقامی سیاست کی بھینٹ چڑھا رکھا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی