چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی شہری انوکھی بیماری کا شکار!

بدھ 12-اکتوبر-2016

فلسطین کے ایک شہری کے جسم پردرختوں کی ٹہنیوں اور جڑوں کی طرح شاخیں نکل رہی ہیں۔ ڈاکٹر اس کی اس بیماری کو انوکھی قرار دے رہے ہیں۔ بعض کا کہنا ہے کہ فلسطینی شہری جلد کے سرطان کا شکار ہے اور بعض اسے کوئی دوسری بیماری بتاتے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے فلسطینی 42 سالہ محمود التلولی کو ’درخت نما انسان‘ کہا جاتا ہے۔ اس کے ہاتھوں پر درختوں کی جڑوں کی طرح جڑیں اُگ رہی ہیں۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ التلولی کو لاحق بیماری ممکنہ طور جلد کا کینسر ہو سکتی ہے مگر ڈاکٹر حضرات اس انوکھی بیماری کی تشخیص کرنے میں تا حال ناکام ہیں۔

’درخت نما انسان‘ کے ہاتھ پر اگلنے والی جڑوں نے ہاتھ کی ہیئت ہی تبدیل کردی ہے۔ ایسے لگتا ہے کہ اس کے جسم کے ساتھ ہاتھ نہیں بلکہ ایک لکڑ ہے جس پر ٹہنیاں یا جڑیں اگ رہی ہیں۔

مریض فلسطینی HPV وائرس کا بھی شکار ہے۔ بعض ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس کے جسم پر اگنے والی ٹہنیاں اسی وائرس کا نتیجہ ہیں اور اس طرح کے مریض دس لاکھ میں ایک آدھ ہو سکتے ہیں۔

محمود التلولی کو یہ مرض چھ سال قبل لاحق ہوا، پہلے اس کے ہاتھ پر پھوڑے نکلنا شروع ہوئے۔ بعد ازاں وہ پھوڑے سبز رنگ کی ٹہنیوں میں بدلنے لگے۔ ہاتھ پرنکلنے والی ان جڑوں نے انگلیوں کو مفلوج کر کے رکھ دیا ہے۔

التلولی نے بیت المقدس اور مصر سمیت اندرون اور بیرون ملک علاج کی کئی کوششیں کیں مگرکہیں بھی اس کے مرض کا علان نہیں ہو سکا ہے۔ انوکھی بیماری کا شکار فلسطینی سات بچوں کا باپ ہے۔ ان میں سب سے بڑا بیٹا تیرہ سال کی عمر کا ہے۔ فلسطینی وزارت سماجی بہبود کی جانب سے التلولی کو تین ماہ کے بعد 300 ڈالر وظیفہ دیا جاتا ہے جو کہ اس کے خاندان اور بچوں کی کفالت کے لیے ناکافی ہے۔

مختصر لنک:

کاپی