فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں 9 اکتوبر کو ایک فلسطینی شہری کی جانب سے کیے گئے فدائی حملے کے بعد صہیونی بلدیہ نے شہر میں تعمیراتی کام غیر معینہ مدت تک روک دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی بلدیہ کے ڈپٹی میئر ’میئر ترجمان‘ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مشرقی بیت المقدس میں حال ہی میں ہونے والی ایک فدائی کارروائی کے بعد امن وامان کی خراب صورت حال کے پیش نظر بیت المقدس میں جاری تعمیراتی کام غیرمعینہ مدت تک کے لیے روک دیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ نو اکتوبر کو بیت المقدس میں الشیخ جراح کے مقام پر ایک فلسطینی شہری انتالیس سالہ مصباح ابو صبیح نے فدائی حملہ کر کے دو صہیونیوں کو ہلاک اور 6 کو زخمی کرتے ہوئے خود نام شہادت نوش کر گیا تھا۔ اس واقعے کے بعد بیت المقدس میں اسرائیلی فوج اور پولیس کی نفری بڑھا دی گئی ہے۔
میئر ترجمان جو کہ بیت المقدس میں تعمیرات منصوبوں کی نگراں پلاننگ کمیٹی کے چیئرمین بھی ہیں کا کہنا ہے کہ وہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کو خلاف جلد ہی اجتماعی انتقامی اقدامات کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ سیکیورٹی کی ناقص صورت حال کے باعث القدس میں تعمیراتی کام روکا گیا ہے۔ انہوں نے فلسطینی شہریوں کے خلاف سخت اقدامات کی دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل فلسطینیوں کے ساتھ گاجر اور چھڑی کی پالیسی اپنائے گا۔