اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے کہا ہے کہ ظلم کے خلاف جنگ میں سعودی عرب کا ہر حال میں ساتھ دیا جائے گا۔ حماس کا کہنا ہے کہ جماعت اور ایران کے درمیان بعض امور پر اختلافات موجود ہیں جنہیں دور کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن خلیل الحیہ نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حماس فرقہ واریت پر یقین نہیں رکھتی۔ ایران کے ساتھ تعلقات بہتری کی طرف گامزن ہیں۔ ساتھ ہی حماس امریکی ظلم کے خلاف سعودی عرب کا ہرحال میں ساتھ دے گی۔
حماس رہ نما کا کہنا تھا کہ ان کی جماعت مصر سمیت کسی بھی ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرتی۔ حماس تمام ممالک کے ساتھ دوستانہ اور مسئلہ فلسطین کی حمایت پر مبنی تعلقات قائم کررہی ہے۔
حماس رہ نما نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مصری حکومت تحریک فتح کے منفی پروپیگنڈے سے متاثر ہے۔ تحریک فتح حماس کے بارے میں جس قسم کا منفی پروپیگنڈہ کررہی ہے مصری حکومت اس پر یقین کرلیتی ہے جس کے بعد مصری ذرائع ابلاغ حماس کو ایک دشمن قوت کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ حالانکہ حقائق اس کے برعکس ہیں۔
خلیل الحیہ کا کہنا تھا کہ حماس اور سعودی عرب کے درمیان کبھی بھی دشمنی نہیں رہی ہے اور نہ ہی سعودی عرب نے کبھی کہا کہ وہ حماس کا مخالف ہے۔ سعودی عرب ک بلیک میل کرنے کے امریکی ظلم پرحماس سعودی عرب کے ساتھ رہے گی۔
انہوں نے کہا کہ فلسطین میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں ناکامی فلسطینی جماعتوں کے درمیان قومی مفاہمت کے لیے جاری مساعی پر اثرانداز ہوگی۔