فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں تلاشی کی کارروائیوں کے دوران قابض صہیونی فوج نے نو فلسطینی بچوں کو گرفتار کرنے کے بعد نامعلوم حراستی مراکز منتقل کردیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق سوموار اور منگل کی درمیانی شب صہیونی فوجیوں نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل اور شمالی شہر بیت لحم میں فلسطینی شہریوں کے گھروں پر چھاپے مارے، تلاشی کی کارروائیوں کے دوران متعدد فلسطینی بچوں کو حراست میں لینے کے بعد انہیں نامعلوم مقامات پر منتقل کردیا گیا ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق صہیونی فوجیوں نے بیت لحم میں عایدہ پناہ گزین کیمپم مفتاح العودہ قبرستان کے قریب اور دیگر مقامات پر فلسطینی شہریوں کے گھروں پر چھاپے مارے۔ تلاشی کی کارروائیوں کے دوران کم سے کم 9 فلسطینی لڑکوں کو حراست میں لیا گیا جن کی عمریں 18 سال سے کم بتائی جاتی ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فلسطینی بچوں کو اغواء کرنے والے اسرائیلی فوجی عربی بول رہے تھے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صہیونی فوجیوں کے کریک ڈاؤن کے خلاف مقامی شہریوں نے احتجاج کیا تو قابض فوجیوں نے مظاہرین پر لاٹھی چارج کیا اور ان پر آنسوگیس کی شیلنگ کی۔ تلاشی کی کارروائیوں کے دوران گرفتار ہونے والے بچوں کی شناخت 14 سالہ امیر اسماعیل علیان، 16 سالہ عزالدین بدوان، محمد وحید وقیع، آدم محمد درویشم محمد ناصر درویش، عبدالفتاح ابو شعیرہ، داؤد رائد شرارہ، یوسف محمد جواریش اور محمد جمعہ دارعویس کے ناموں سے کی گئی ہے۔
ادھر الخلیل شہر میں اسرائیلی فوج نے تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران بیت امر قصبے سے دو سگے بھائیوں 24 سالہ علاء محمد نعیم حمیدان ابو ماریا اور 20 سالہ عدی کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کردیا ہے۔