روس کی حکومت نے فلسطینی مصنوعات پر لاگو کیے گئے ٹیکس کو ختم کرتے ہوئے فلسطینی مصنوعات کے فروغ کے حوالے سے غیرمعمولی قدم اٹھایا ہے جس کے نتیجے میں روسی مارکیٹ میں فلسطینی مصنوعات کی خریدو فروخت میں اضافے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق روسی حکومت کے ایک مصدقہ ذریعے کا کہنا ہے کہ کسٹم حکام نے فلسطینی مصنوعات جس میں خوردنی تیل بھی شامل ہے پر عاید کسٹم ڈیوٹی ختم کردی ہے۔
روسی خبر رساں ادارے’ٹاس‘ کی رپورٹ کے مطابق روسی حکومت کی طرف سے فلسطینی مصنوعات پرعاید کسٹم ڈیوٹی ختم کیے جانے کے بعد فلسطینی اتھارٹی اپنی مصنوعات کو نہ صرف وفاقی جمہوریہ روس بلکہ وسطی ایشیائی ملکوں آرمینیا، بیلا روس، کازکستان اور کرغیزستان کی مارکیٹ تک پہنچانے کی اہل ہوگئی ہے۔ ان تمام ملکوں تک فلسطینی مصنوعات روسی مارکیٹ سے ہو کرگذریں گی جس کا فلسطینی معیشت کو خاطر خواہ فائدہ پہنچے گا۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ فلسطینی مصنوعات پر کسٹم ڈیوٹی کل سوموار 10 اکتوبر سے اٹھا دی گئی ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ اپریل میں روسی اکنامک کونسل کے بورڈ آف ڈائریکٹرز نے ایک فیصلے میں اعلان کیا تھا کہ وہ فلسطینی مصنوعات کو خصوصی حیثیت دینے کے ایک نئے منصوبے پرغور کررہے ہین جس کے تحت فلسطینی مصنوعات کو روس میں ٹیکس فری قرار دیا جائے گا۔ ماسکو کے اس فیصلے کا فلسطینی کاروباری اور صنعتی حلقوں کی جانب سے خیر مقدم کیا گیا ہے تاہم صہیونی ریاست کے ذرائع ابلاغ نے فلسطینی مصنوعات پر ٹیکس ختم کیے جانے پر روسی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔