چهارشنبه 30/آوریل/2025

صہیونی فوج کی نابلس میں سیکڑوں ایکڑ فلسطینی اراضی ہتھیانے کی تیاری

اتوار 9-اکتوبر-2016

 قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں فلسطینی شہریوں کی ملکیتی وسیع رقبے پرمحیط اراضی غصب کرنے کی سازشیں تیز کر دی ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی فوج کی طرف سے مشرقی نابلس میں جالود قصبے کے فلسطینی مکینوں کو اراضی خالی کرنے کے نوٹس جاری کیے ہیں اور انہیں کہا گیا ہے کہ فوج 400 دونم اراضی کو اپنے استعمال میں لانا چاہتی ہے۔ لہٰذا فلسطینی اس اراضی کو خالی کردیں۔

خیال رہے کہ ایک ’’دونم ‘‘ ایک ہزار مربع میٹر کے رقبے کے لیے استعمال کی جانے والی اصطلاح ہے۔

جالود قصبے کے فلسطینی میئر عبداللہ الحاج محمد نے خبر رساں ادارے’وفا‘ سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی فوج کی طرف سے جالود قصبے میں رہنے والے باشندوں کو 400 ایکڑ اراضی خالی کرنے کے نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ فلسطینیوں سے اراضی خالی کرانے کا مقصد آس پاس میں قائم 10 یہودی کالونیوں کو وسعت دینا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ جالود قصبے کی اپنی اراضی 20 ہزار دونم تھی مگر سنہ 1967ء میں صہیونی فوج نے قصبے کی 16 ہزار دونم اراضی غصب کرلی تھی۔ سنہ 1970ء کے دوران فلسطینی شہری غصب کی گئی 1700 دونم واپس لینے میں کامیاب ہو گئے تھے تاہم باقی اراضی پر یہودی کالونیاں تعمیر کی گئی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی