اسرائیلی زندانوں میں قید ایک ننھی فلسطینی مجاھدہ نے اپنے والدین کے نام ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں اس نے اپنی قابل ستائش تعلیمی کارکردگی کا تذکرہ کرنے کے ساتھ ساتھ جیل میں درپیش حالات اور اپنے آہنی عزم کا ذکر کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مشرقی رام اللہ کے رامون قصبے کی رہائشی ننھی فلسطینی اسیرہ نتالی شوخہ نے اپنے والدین کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے جس میں اپنی اسیری پر صبر کی تلقین کی ہے۔ اس نے جیل سے لکھے مکتوب میں کہا ہے کہ وہ دشمن کی قید میں رہتے ہوئے بھی ایک مقامی فلسطینی جریدے کی رکن ہے۔ اس نے اپنی بہتر تعلیمی کارکردگی اور اسکول میں عدم موجودگی میں چوتھی پوزیشن حاصل کرنے پر اللہ کا شکر ادا کیا اور اپنی شاندار تعلیمی کاردگی کو والدین کی دعاؤں اور اساتذہ کی محنت کا نتیجہ قرار دیا۔
خیال رہے کہ فلسطینی اسیرہ نتالی شوخہ کو صہیونی فوجیوں نے 18 اپریل 2016ء کو حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری سے قبل اسرائیلی فون نے اسے گولیاں مار کر زخمی کیا تھا۔ اس کے ساتھ ایک دوسری فلسطینی بچی تسنیم حلبی کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر مغربی رام اللہ میں بیت عور کے مقام پر یہودی آباد کاروں پر چاقو سے حملے کا الزام عاید کیا گیا تھا۔