اسرائیلی جیلوں سے رہائی پانے والی ایک فلسطینی خاتون نے کہا ہے کہ صہیونی ریاست کے عقوبت خانوں میں پابند سلاسل 62 فلسطینی خواتین نہایت مشکل اور پریشان کن حالات کا سامنا کر رہی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صہیونی حراستی مراکز سے رہائی پانے والی فلسطینی خاتون رہ نما دنیا ضرار واکد نے میڈیا کو بتایا کہ اسرائیلی حراست گاہوں میں قید ساٹھ سے زاید فلسطینی خواتین کو بنیادی انسانی حقوق سے محروم رکھا گیا ہے۔ بعض خواتین مختلف نوعیت کے امراض کا شکار ہیں۔ بیمار اسیرات سمیت دیگر فلسطینی خواتین کے ساتھ ان کے اہل خانہ کے ملاقات پر پابندی عاید ہے۔
سابق فلسطینی اسیرہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی عقوبت خانوں میں گنجائش سے خواتین کو قید کیا گیا ہے۔ بیمار اسیرات کو طبی سہولیات میسر ہیں اور نہ ہی انہیں علاج معالجے کے لیے اسپتالوں میں لایا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اسرائیلی قید خانوں میں ڈالی گئی 62 خواتین میں سے 40 ھشارون اور 22 دامون نامی قید خانے میں بند ہیں۔ 12 اسیرات کی عمریں 17 سال سے کم ہیں۔