اقوام متحدہ کے عراق کے لیے ہائی کمیشن’یونامی‘ کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عراق میں جنگ کی تباہ کاریوں اور انسانی ہلاکتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ ستمبر کا مہینا بھی عراقی عوام کے لیے مہلک ثابت ہوا اور گذشتہ ماہ کےدوران دوہزار افراد جنگ کا ایندھن بن گئے۔
’یونامی‘ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ عراق میں جاری لڑائی، فرقہ وارانہ فسادات، قبائلی تصادم اور دہشت گردوں کے خلاف آپریشن کے دوران بڑے پیمانے پر عام شہریوں کی ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ مرنے والوں میں عراقی پولیس اور فوج کے اہلکار، مسلح لڑائیوں کےدوران جنگجوؤں اور شدت پسندوں کی ہلاکتیں اور متفرق اموات بھی اس کا حصہ ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ستمبر میں 1003 عام شہری پرتشدد واقعات اور دہشت گردانہ کارروائیوں میں ہلاک اور 1159 زخمی ہوئے۔ زیادہ تر ہلاکتیں صوبہ الانبار میں ہوئیں۔
الانبار میں 609 عام شہری ہلاک اور 951 زخمی ہوئے۔ ان کے علاوہ 391 سیکیورٹی اہلکار ہلاک اور 208 زخمی ہوئے۔ مہلوکین میں عراقی کردستان کی پولیس البیشمرگہ کے اہلکار ، شیعہ میلیشیا حشدالشعبی اور عراقی ایلیٹ فورس کے اہلکار بھی شامل ہیں
بغداد میں مجموعی طور پر 1127 افراد ہلاک اور زخمی ہوئے۔ بغداد میں ہلاکتوں کی تعداد 289 اور زخمیوں کی 838 درج کی گئی ہے۔ اس کے بعد نینویٰ میں 42 افراد جنگ کا ایندھن بنے۔55 زخمی ہوئے۔ صلاح الدین گورنری میں 23 ہلاک اور 10 زخمی، کرکوک میں 23 ہلاک اور 9 زخمی، بابل میں دو افراد ہلاک اور چار زخمی ہوئے۔