فلسطین کے سرکاری ادارہ شماریات کی جانب سے عرب یوم آبادی کی مناسبت سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطین میں مجموعی طور پر 40 لاکھ 82 ہزار فلسطینی آباد ہیں۔
رپورٹ میں فلسطینی آبادی کو درپیش مسائل، بہبود آبادی کے لیے ہونے والی کوششوں، آبادی میں اضافے کی شرح، آباد کاری کے لیے ہونے والی منصوبہ بندی، تعلیم اور صحت سمیت بنیادی ضروریات کےحوالے سے بھی اعدادو شمار جمع کیے گئے ہیں۔ا
ادارہ شماریات کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ ہر سال فلسطینی آبادی کا تخمینہ لگانے کا ایک مقصد فلسطینی قوم کی شناخت برقرار رکھنے کی مساعی کو آگے بڑھانا ہے۔ ہم دنیا کو دکھانا چاہتے ہیں کہ فلسطینی قوم اندرون ملک میں اتنی تعداد میں ہے اور اسرائیلی مظالم کے باعث اتنے لاکھ یا ملین فلسطینیوں کو جلا وطن کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 74 فی صد فلسطینی آبادی شہروں میں رہائش پذیر ہے۔ مجموعی طور پر اندرون ملک کل فلسطینیوں کی تعداد 4.82 ملین ہے۔ سنہ 2016ء کے وسط میں سامنے آنے والی ایک رپورٹ میں شہروں میں آباد فلسطینیوں کی تعداد 73.9 فی صد بیان کی گئی تھی۔ 16.6 فی صد فلسطینی دیہی علاقوں میں رہائش پذیر ہیں جب کہ 9.5 فی صد آبادی پناہ گزین کیمپوں میں رہتی ہے۔ آبادی کی گنجانیت کے تناسب سے سنہ 2016ء کے دوران800 افراد فی مربع کلو میٹر آباد ہیں۔ غزہ کی پٹی آبادی کی گنجانیت کے اعتبار سے بدستور فلسطین میں پہلے نمبر پرہے۔
سنہ 2015ء کے آخر میں جاری کی گئی ایک رپورٹ میں دیہی اور شہری کونسلوں کے اعدادو شمار بیان کیے گئے تھے۔ رپورٹ کے مطابق فلسطین میں مجموعی طور پر 407 لوکل باڈیز ہیں۔ ان میں 374 لوکل باڈیز دریائے اردن کے مغربی کنارے اور 33 غزہ کی پٹی میں قائم ہیں۔ ایک لوکل باڈی میں 128 بلدیاتی کونسلیں اور 242 دیہی کونسلیں،10 مقامی کونسلی قائم ہیں۔ مجموعی طور پر فلسطین میں پناہ گزینوں کے لیے 27 کیمپ قائم کیے گئے ہیں۔
سنہ 2015ء کے بیانات اور اعدادو شمار کے مطابق 225 لوکل باڈیز کا تنظیمی ڈھانچہ منظور شدہ ہے اور موجود ہے جب کہ 160 لوکل باڈیز کے ڈھانچے ابھی تیاری کے مراحل میں ہیں۔
رپورٹ کے نتائج میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2015ء کے دوران اوسطا 126.2 افراد فی مربع کلو میٹر میں آباد ہیں۔ 19.3 فی صد خاندان فلسطین کے کل 80 مربع میٹر رقبے پرآباد ہیں۔ 200 مربع میٹر سے زیادہ رقبے پر آباد فلسطینیوں کی تعداد شہروں میں 127 جب کہ دیہاتوں میں 103 ہے۔ سنہ 2015ء کی رپورٹ کے مطابق فلسطین میں موجود گھروں کی تعداد 16 ہزار 417 ہے۔ ان میں سے 13 ہزار نئے جبکہ 20 ہزار پرانے مکانات ہیں۔
رپورٹ کے مطابق 80.9 فی صد مکانات خاندان کے کسی ایک فرد کے نام ہے۔ کرائے کے مکانات میں رہنے والے فلسطینیوں کا تناسب 7.8 فی صد ہے۔ شہروں میں یہ شرح 9.0 فی صد جب کہ دیہاتوں میں 3.8 فی صد ہے جب کہ 6.4 فی صد کرایہ دار پناہ گزین کیمپوں میں رہائش پذیر ہیں۔
مجموعی طور پر 53.7 فی صد فلسطینی خاندان ایک فلیٹ میں زندگی بسر کرتے ہیں۔ ان میں 59.5 فی صد شہروں اور 29.4 فی صد دیہاتوں جب کہ 54.2 فی صد پناہ گزین کیمپوں میں رہتے ہیں۔ 44.6 فی صد خاندان کھلے گھروں میں رہتے ہیں جن میں سے 38.7 فی صد شہروں اور 68.7 فی صد دیہاتوں میں جب کہ 45.3 فی صد پناہ گزین کیمپوں میں رہتے ہیں۔ 1.1 فی صد افراد کے پاس اپنی کوٹھیاں ہیں۔ شہروں میں ان کی تعداد 1.2 فی صد اور دیہاتوں میں 1.1 اور پناہ گزین کیمپوں میں .03 فی صد ہیں۔
فی کمرہ 1.7 افراد رہائش پذیر ہیں۔ ان میں شہروں میں 1.6 فی صد، دیہاتوں میں 1.9 فی صد اور پناہ گزین کیمپوں میں 1.7 فی صد افراد ایک کمرے میں رہتے ہیں۔ 13.2 فی صد فلسطینی خاندان زیادہ آبادی میں رہتے ہیں جب کے کنبوں کے افراد کی تعداد تین سے زیادہ ہے۔ ان میں سے 12.8 فی صد شہروں، 10.9 فی صد دیہاتوں اور 21.3 فی صد پناہ گزین کیمپوں میں رہائش پذیر ہے۔
مجموعی طور پر 94.9 فی صد فلسطینی پانی کے محفوظ ذرائع سے استفادہ کرتے ہیں۔ شہروں میں یہ شرح 94.9 فی صد اور دیہاتوں میں 94.4 فی صد جب کہ پناہ گزین کیمپوں میں 99.6 فی صد ہے۔ قریبا 99.9 فی صد فلسطینیوں کو بجلی کی سہولت میسرہے۔ 53.9 فی صد فلسطینیوں کو سیوریج کی سہولت میسر ہے۔ 0.8 فی صد شہری سیورج کے لیے متبادل ذرائع استعمال کرتےہیں۔