شنبه 16/نوامبر/2024

فلسطینیوں کیخلاف اسرائیلی’سوشل میڈیا وار‘فیس بک کے اقدامات ناکافی قرار

منگل 4-اکتوبر-2016

سماجی رابطوں کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ کی جانب سے صہیونی ریاست کے ساتھ تمام تر تعاون کے باوجود اسرائیلی حکومت نے ’فیس بک‘ سے ’ڈُو مور‘ کا مطالبہ کیا ہے۔ صہیونی حکومت کا کہنا ہے کہ فیس بک کی انتظامیہ نے فلسطینیوں کی اسرائیل کے خلاف اشتعال انگیز مہمات روکنے کے لیے ناکافی اقدامات کیے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کی داخلی سلامتی کے وزیر گیلاد اردان نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ فیس بک انتظامیہ کو فلسطینیوں کے خلاف ’سوشل میڈیا وار‘ کے لیے مکمل طور پر رضاکارانہ اقدامات پرقائل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ فیس انتظامیہ کی طرف سے جو اقدامات اٹھائے گئے ہیں وہ ناکافی ہیں۔ ان اقدامات سے فلسطینیوں کی اسرائیل کے خلاف اشتعال انگیز مہمات کو روکا نہیں جا سکا ہے۔

گیلاد اردان کا کہنا ہے کہ پابندی کے باوجود ہزاروں کی تعداد میں فیس بک پر ایسے صفحات بدستور موجود ہیں جن میں فلسطینی کھل کر اسرائیل کے خلاف اپنی آراء کا اظہار کر رہے ہیں۔ اسرائیل کو مسترد کرتے ہیں اور صہیونی فوج کے اقدامات کو بڑے پیمانے پر اچھال رہے ہیں۔

خیال رہے کہ چند روز پیشتر فیس بک انتظامیہ نے سیکڑوں فلسطینی سماجی کارکنوں اور سماجی اداروں کے فیس بک صحفات بلاک کر دیے تھے۔ جس پرفلسطینی عوام میں  فیس بک کے خلاف شدید رد عمل سامنے آیا تھا۔ فلسطینی شہریوں اور فلسطینی قوم کے حامیوں نے وسیع پیمانے پر فیس بک کے بائیکاٹ کی مہم شروع کی تھی، جس پر ’فیس بک‘ کی انتظامیہ کو فلسطینیوں سے معذرت کرتے ہوئے بلاک کیے گئے صحفات دوبارہ فعال کرنا پڑے تھے۔

اسرائیلی داخلی سلامتی کے وزیر کا کہنا ہے کہ فیس بک پر فلسطینیوں کے سوشل صحفات پر پابندی کے بعد سماجی رابطوں کے دیگر ٹولزپر زیادہ شدت کے ساتھ صہیونی ریاست کے مظالم کے خلاف مہم شروع کی گئی تھی جس پراسرائیلی حکومت سخت سیخ پا ہے۔ اسرائیلی وزیر کا کہنا ہے کہ خدشہ ہے کہ عبرانی سال نو کی تقریبات کے دوران فلسطینی سماجی کارکن اسرائیل کے خلاف بڑے پیمانے پر اشتعال اور نفرت پھیلا سکتے ہیں۔ جس کے نتیجے میں یہودی آباد کاروں اور فوجیوں پر حملوں کا خطرہ موجود ہے۔

مختصر لنک:

کاپی