چهارشنبه 30/آوریل/2025

فلسطینی اتھارٹی کی احتجاجی اساتذہ کو ملازمت سے فارغ کرنے کی دھمکی

منگل 4-اکتوبر-2016

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم سرکاری اسکولوں کے اساتذہ کئی ماہ سے تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے خلاف احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔ دورسری جانب فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام محکمہ تعلیم نے اساتذہ کے جائز احتجاج اور مطالبات پر ڈھٹائی اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے احتجاجی اساتذہ کو ملازمت سے فارغ کرنے کی دھمکی دی ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے میں سرکاری اسکولوں کے ہزاروں اساتذہ اور دیگرعملہ کئی ہفتوں سے تنخواہوں کی ادائیگی اور دیگر مراعات کے حصول کے لیے احتجاجی تحریک اور ہڑتالیں جاری رکھے ہوئے ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کے زیرانتظام وزارت تعلیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ ہڑتال کرنے والے اساتذہ کے معاملے میں نرمی کا برتاؤ نہیں کریں گے بلکہ ہڑتالیں اور احتجاج کرنے والے معلمین کو نوکری سے فارغ کردیا جائے گا۔

دوسری جانب فلسطین کے سماجی ، سیاسی اور عوامی حلقوں نے فلسطینی اتھارٹی کے محکمہ تعلیم کی اس دھمکی کو فلسطینی نظام تعلیم کو تباہ و برباد کرنے کی سازش قرار دیا ہے۔ شہری تنظیموں کی جانب سے ردعمل میں کہاگیا ہےکہ اساتذہ پر تعلیمی نظام بگاڑنے اور طلباء کا مستقبل تباہ کرنے کا الزام بے بنیاد ہے۔ نظام تعلیم کی تباہی کی ذمہ دار فلسطینی اتھارٹی اورمحکمہ تعلیم ہے جو اساتذہ کی ان کے معاوضے اور تنخواہوں کی ادائی میں پس و پیش سے کام لے رہی ہے۔

دوسری جانب اساتذہ نے حکومتی دھمکیوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ وہ مطالبات پورے ہونے تک احتجاج کا سلسلہ جاری رکھیں گے۔ اساتذہ کا کہنا ہے کہ ان کے مطالبات حق بہ جانب ہیں، جب تک ان کے دیرینہ مطالبات پورے نہیں کیے جاتے اس وقت تک ہڑتال جاری رکھیں گے۔

مختصر لنک:

کاپی