اسرائیلی فوج نے کل اتوار سے عبرانی سال نو کی تین روزہ تقریبات کی آڑ میں مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس کو فوجی چھاؤنیوں میں تبدیل کرتے ہوئے شہروں میں غیراعلانیہ کرفیو لگا دیا ہے۔ فلسطینی شہریوں کو گھروں میں محصور کر دیا گیا ہے اور سڑکوں پر صہیونی فوج اور پولیس کے مسلح دستے پیادہ اور گاڑیوں پر گشت کر رہے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی پولیس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ عبرانی سال نو کے موقع پر غزہ اور مغربی کنارے کے درمیان تمام رابطہ گذرگاہوں کو تین روز کے لیے سیل کر دیا گیا ہے۔ اسی طرح غرب اردن اور بیت المقدس کو باہم ملانے والے راستوں پر بھی کڑی نگرانی اور پولیس کا سخت پہرہ ہے۔ فلسطینی علاقوں میں قائم یہودی کالونیوں کی سیکیورٹی فول پروف بنانے کے تمام اقدامات کیے گئے ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شمالی فلسطینی شہروں اور مغربی کنارے کے درمیان بھی رابطہ گذرگاہیں بند کر دی گئی ہیں اور تین دن تک کسی فلسطینی کوغرب اردن سے سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
صہیونی فوج کا کہنا ہے کہ غزہ اور مغربی کنارے میں معمول کی آمد ورفت کل منگل تک معطل کر دی گئی ہے۔ اس دوران صرف ہنگامی حالات کے پیش نظر ہی کسی فلسطینی کو ایک سے دوسرے شہر میں جانے کی اجازت دی جائے گی مگر اس کے لیے اعلیٰ فوجی افسران سے منظوری لازمی ہو گی۔
خیال رہے کہ کل اتوار 2 اکتوبر سے اسرائیل میں عبرانی سال نو کا آغاز ہو رہا ہے۔ عبرانی سال نو کے موقع پر یہودیوں کی مذہبی تقریبات کی آڑ میں فلسطینیوں پر عرصہ حیات تنگ کردیا جاتا ہے۔