فلسطین میں اسرائیلی فوج کی جانب سے نہ صرف فلسطینی شہریوں کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کا سلسلہ جاری و ساری ہے بلکہ فلسطین میں ابلاغی اور صحافتی حقوق کی سنگین پامالیاں بھی بدستور جاری ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق ستمبر 2016ءمیں مجموعی طورپر اسرائیلی حکام نے صحافتی حقوق کی 40بار سنگین خلاف ورزیاں کیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی جرنلسٹ سپورٹس یونین جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج ، پولیس اور دوسرے اداروں کی جانب سے فلسطینی صحافیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں روز کا معمول ہیں۔ کئی بار فلسطینی ابلاغٰ اور اشاعتی اداروں کو نوٹس بھیجے جاتے ہیں اور انہیں بند کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔
گذشتہ ماہ صہیونی افواج کی جانب سے صحافیوں اور ابلاغی اداروں کے حقوق کی 40 بار پامالیاں کی گئیں۔ اس دوران متعدد صحافیوں حراست میں لیا گیا۔
زیرحراست فلسطینی صحافی مالک القاضی کی دو ماہ تک بھوک ہڑتال کے بعد بھی اسے رہا کرنے سے انکار کیا گیا اور حالت تشویشناک ہونے کے بعد اسے جیل کی اسپتال منتقل کیا گیا۔ صہیونی حکام نے مالک القاضی کو جبراً خوراک دینے بھی کوشش کی۔
ستمبر کے دوران اسرائیلی فوج نے فلسطینی صحافیوں، ذرائع ابلاغ سے وابستہ کارکنوں کو اور ابلاغی اداروں کو ڈرانے دھمکانے کا سلسلہ جاری رکھا۔ اس دوران صہیونی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں کے نتیجے میں اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران گولیاں مار کر متعدد صحافیوں کو زخمی کیا گیا۔ صحافتی حقوق کی پامالیوں کے واقعات میں صحافیوں کے گھروں پر دھاوے اور توڑ پھوڑ بھی شامل ہے۔
ستمبر میں اسرائیلی جیلوں میں قید تین فلسطینی صحافیوں کی رہائی کے باوجود متعدد نامہ نگاروں اور قلم کاروں کو گرفتار کر کے جیلوں میں اذیتوں کا نشانہ بنایا۔