فلسطین کے مقبوضہ مشرقی بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں ایک فلسطینی نوجوان شہید ہوگیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہ واقعہ جمعہ کی شام شمال مشرقی بیت المقدس میں قلندیا چیک پوسٹ کے قریب پیش آیا۔
فلسطینی وزارت صحت کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قلندیا چیک پوسٹ کے قریب اسرائیلی فوجیوں نے ایک فلسطینی نوجوان پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ جام شہادت نوش کرگیا۔ شہید نوجوان کی شناخت نسیم ابو میزر کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 28 سال بیان کی جاتی ہے۔ اس کے پاس بیت المقدس کا شناختی کارڈ ہے جس پر کفر عقب آبائی علاقہ بتایا گیا ہے۔
ادھر اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 10 نے اپنی رپورٹ میں فوجی ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی نوجوان نے چیک پوسٹ کے قریب ایک فوجی اہلکار پر چاقو سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں فوجی زخمی ہوگیا۔ زخمی فوجی کو درمیانے درجے کے زخم آئے ہیں اور اسے علاج کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوجی اہلکار پر چاقو سے حملہ کرنے والے فلسطینی کو گولی مار کر قتل کردیا گیا ہے۔
فلسطینی نوجوان پر فائرنگ کے واقعے کے بعد صہیونی فوجیوں نے صوتی بم بھی پھینکے۔ ہلال احمر فلسطین کے رضاکاروں نے گولیاں لگنے سے زخمی ہونے والے نوجوان تک رسائی کی کوشش کی مگر انہیں آگے نہیں جانے دیا گیا۔ فلسطینی شہری دیر تک موت وحیات کی کشمکش میں رہا اور سڑک پر پڑے اس کے جسم سے بہت زیادہ خون نکلنے سے اس کی موت واقع ہوگئی۔