اسرائیلی فوج کے ایک ذمہ دار ذریعے نے دعویٰ کیا ہے کہ فوج غزہ کی پٹی کی سرحد پر موجود زیرزمین سرنگوں کو ناکارہ بنانے کے لیے مصرکی طرز پر پانی چھوڑنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’معاریو‘ نے عسکری ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے عسکری ونگ اور دوسری فلسطینی مزاحمتی تنظیموں نے غزہ کی سرحد پر جا بہ جا سرنگیں کھود رکھی ہیں۔ ان سرنگوں کو غیرموثر بنانے کے لیے اسرائیل غزہ کی سرحد پر پانی چھوڑنے کی تیاری کررہا ہے۔
فوجی ذرائع کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی اور جنوبی فلسطین کے درمیان سرحد پر زیرزمین اور سطح زمین پر سرنگوں جاری دیوار کی تعمیر کا منصوبہ بھی چند ایام میں مکمل کرلیا جائے گا۔ اس منصوبے کا مقصد بھی فلسطینی مزحمت کاروں کو سرنگوں کے ذریعے یہودی کالونیوں اور اسرائیلی فوجی تنصیبات تک رسائی سے روکنا ہے۔
اسرائیلی فوج کے ایک سینیر افسر نے اپنی شناخت ظاہر نہ کرنے کی شرط پر اخبار کو بتایا کہ فوج غزہ کی پٹی کی سرحد کے 60 کلو میٹر کے علاقے میں پانی چھوڑنا چاہتی ہے تاکہ وہاں پر زیرزمین کھودی گئی سرنگوں کو تباہ کیا جاسکے۔
فوجی افسر نے کہا کہ غزہ کی پٹی سے سرنگوں کے ذریعے اسرائیل میں دراندازی میں 35 فی صد اضافہ ہوچکا ہے۔
خیال رہے کہ گذشتہ برس مصری فوج نے بھی غزہ کی پٹی کی سرحد پر مزعومہ سرنگوں کی موجودگی کی آڑ میں سرحد پر پانی چھوڑ دیا تھا جس کے نتیجے میں بڑے پیمانے پرآبادی زیرآب آگئی تھی۔