کویت کی حکومت نے صہیونی ریاست اور کویت کے درمیان خفیہ انٹیلی جنس تعاون سے متعلق ذرائع ابلاغ میں آنے والی اطلاعات کو قطعا بے بنیاد قرار دیتے ہوئے ان کی شدید مذمت کی ہے۔ کویت کا کہنا ہے کہ وہ صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والا آخری ملک ہو گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کویت کے نائب وزیراعظم اور وزیرخارجہ الشیخ صباح الخالد نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کویت اور اسرائیل کے درمیان انٹیلی جنس تعاون کی خبریں قطعا بے بنیاد اور منفی پروپیگنڈہ ہیں۔
الشیخ صباح الخالد نے کہا کہ جب پوری اسلامی دنیا اسرائیل کو تسلیم کرلے گی۔ اس کے بعد کویت فیصلہ کرے گا کہ آیا صہیونی ریاست کو تسلیم کرنا ہے یا نہیں۔ انہوں نے کویت کے سابق امیر الشیخ جابر الاحمد الجابر الصباح کا وہ قول دہرایا جس میں انہوں نے کہا تھا کہ ’کویت صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات قائم کرنے والا آخری ملک ہوگا‘۔ انہوں نے کہا کہ کویت اب تک اپنے سابق امیر مرحوم کے قول پرقائم ہے۔
خیال رہے کہ کویت کے ایک مقامی اخبار الوطن نے سوموار کے روز کی اشاعت میں کویت کی پارلیمنٹ[مجلس الامہ] کے ایک رکن کا بیان نقل کیا تھا جس میں انہوں نے ایک سوال کے جواب میں اس بات کا اشارہ دیا تھا کہ کویت اور اسرائیل کے درمیان انٹیلی جنس شعبے میں تعاون موجود ہے۔
وزیرخارجہ نے رکن پارلیمنٹ کے بیان پر حیرت کا اظہار کیا اور کہا کہ وہ حیران ہیں کہ ایک دشمن ملک کے بارے میں رکن پارلیمنٹ کے پاس اس قدر ناقص معلومات کیسے ہو سکتی ہیں؟۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل نواز حلقے کویت کی خارجہ پالیسی کو شکوک وشبہات کا شکار کرنا چاہتے ہیں۔