چهارشنبه 30/آوریل/2025

اسرائیل کے آخری بانی اور ایٹمی پروگرام کے خالق شمعون پیریز کا انتقال

بدھ 28-ستمبر-2016

اسرائیل کے سابق صدر اور صہیونی ریاست کے بانی شمعون پیریز کئی روز کی مسلسل علالت کے بعد 93 سال کی عمر میں آج بدھ کو انتقال کرگئے۔

اسرائیل کے سرکاری ریڈیو کی جانب سے  نشر کی گئی خبر میں بتایا گیا ہے کہ شمعون پیریز کو دو ہفتے قبل تل ابیب کے’تل ھاشومیر‘ اسپتال میں علاج کے لیے منتقل کیا گیا تھا۔ ان کے دماغ کی شریان پھٹنے سے دماغ میں خون بہنے لگا تھا۔ ڈاکٹروں نے ان کی زندگی بچانے کی بھرپور کوشش کی مگر وہ جاں بر نہ ہوسکے اور بدھ کو علی الصباح انتقال کرگئے۔

قبل ازیں اسرائیلی اخبارات میں آنے والی رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ شمعون پیریز کئی روز سے اسپتال میں کومے میں رہے۔ اس دوران وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور موجودہ صدر روف ریفلین نے اسپتال میں ان کی عیادت بھی کی۔

شمعون پیریز 2007 سے2014 تک اسرائیل کے صدر رہے۔ دو مرتبہ وزیراعظم اور دو مرتبہ نگراں وزیراعظم کے منصب پر بھی فائز رہے۔ وہ پہلی دفعہ 1959 میں اسرائیلی کابینہ کے رکن منتخب ہوئےتھے۔ اپنی 66 سالہ سیاسی زندگی میں وہ 12 مرتبہ کابینہ کا حصہ بنے۔

آزاد فلسطینی ریاست کے قیام سے متعلق اوسلو معاہدے میں اہم کردار پر 1994 میں شمعون پیریز کو اسرائیلی وزیر اعظم اضحاک رابین اور فلسطینی رہنما یاسر عرفات کے ساتھ مشترکہ طور پر امن کا نوبیل انعام بھی دیا گیا تھا۔

شمعون پیریز کا شمار صہیونی ریاست کی بانی شخصیات میں ہوتا ہے۔ پیریز کا انتقال اسرائیل کی بانی آخری شخصیت کا انتقال ہے۔

شمعون پیریز سنہ 1923ء کو پولینڈ میں پیدا ہوئے اور سنہ 1934ء میں مقبوضہ فلسطین منتقل ہوگئے۔

 ابتدائی برسوں میں انہوں نے فلسطین میں صہیونی ریاست کے قیام کے لیے بھرپور کردار ادا کیا۔ یہی وجہ ہے کہ انہیں قیام اسرائیل کے ساتھ ہی اسرائیلی وزارت دفاع کا ڈائریکٹر جنرل مقرر کیا گیا۔ شمعون پیریز کو اسرائیل کے ایٹمی پروگرام کا خالق اور فضائی صنعت کا بانی بھی قرار دیا جاتا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی