فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسکولوں کے اساتذہ کی طرف سے فلسطینی اپنے حقوق کے لیے شروع کی گئی حالیہ تحریک کچلنے کے لیے فلسطینی اتھارٹی اوچھے ہتھکنڈوں پر اترآئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت محکمہ تعلیم کی طرف سے چھ ہزار اساتذہ اور اسکولوں کے پرنسپلز صاحبان کو احتجاجی مظاہروں میں حصہ لینے پر انتباہی نوٹس جاری کیے گئے ہیں۔ ان نوٹسز میں کہا گیا ہے کہ اساتذہ فلسطینی اتھارٹی کے خلاف احتجاجی مظاہروں میں شرکت سے باز رہیں ورنہ انہیں اس کے سنگین نتائج بھگتنا پڑ سکتے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین نے اپنے ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ فلسطینی وزارت تعلیم کی طرف سے احتجاجی تحریک میں حصہ لینے والے ہزاروں اساتذہ کو انتباہی نوٹس جاری کیے ہیں۔ جن اسکولوں کے اساتذہ نے احتجاجی مظاہروں میں حصہ لیا ہے ان کے پرنسپل صاحبان کو وزارت تعلیم کے ڈاریکٹوریٹس میں طلب کرکے انہیں مظاہروں میں حصہ لینے والوں کے بارے میں سختی سے متنبہ کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں مقبوضہ مغربی کنارے کے شہروں میں ہزاروں اساتذہ نے اپنے معاشی حقوق کے تحفظ، بنیادی تنخواہوں میں سالانہ اضافے، اساتذہ کے بچوں کو جامعات میں مفت داخلہ دلوانے اور ریٹائرمنٹ قوانین میں لائی گئی تبدیلیوں پرعمل درآمد کے حق میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے تھے جن میں ہزاروں اساتذہ نے شرکت کی تھی۔ احتجاجی مظاہروں میں شرکت پر فلسطینی اتھارٹی کی پولیس نے کئی سرکردہ اساتذہ اور ٹیچر یونین کے عہدیداروں کو حراست میں لے کر انہیں ہراساں کیا تھا۔ اس پر اساتذہ کی احتجاجی تحریک مزید شدت اختیار کرگئی ہے۔