انسانی حقوق کے لئے کام کرنے والے ایک گروپ نے انکشاف کیا ہے کہ قابض اسرائیلی فوج نے 2016ء کے آغاز سے اب تک 11 سے 18 سال کے 1000 فلسطینی بچوں کو حراست میں لیا ہے۔
فلسطینی کمیٹی برائے اسیران نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ فلسطینی بچوں کو اسرائیلی جیل انتظامیہ کے ہاتھوں ناروا سلوک کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ بیان کے مطابق کم سن اسیران کی یہ تعداد 2015ء کے مقابلے میں 80 فی صد زیادہ ہے۔
بیان میں بتایا گیا کہ کچھ کم سن اسیران کو انتظامی حراست میں بھی رکھا گیا ہے جس میں کسی بھی مقدمے یا عدالتی سماعت کے بغیر چھ ماہ تک جیل میں قید رکھا جاسکتا ہے۔
اس کے علاوہ کچھ بچوں کو بھاری جرمانوں کے علاوہ سخت سزائیں بھی سنائیں گئی۔
اس سال کے آغاز سے اب تک بیت المقدس سے تعلق رکھنے 70 بچوں کو نظر بندی کی سزا سنائی گئی ہے۔