اسرائیلی بلدیہ کی ٹیموں نے مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں واقع عیساویہ قصبے میں 26 اپارٹمنٹس کو گرانے کے نوٹس تھما دئیے ہیں۔
مقامی سماجی کارکن محمد ابو حمص کا کہنا ہے کہ ان گھروں میں سے کچھ گھر تین دہائیوں سے بھی پہلے سے تعمیر شدہ ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ان گھروں میں کم ازکم 250 افراد رہتے ہیں جن میں بچوں اور خواتین کی ایک بڑی تعداد ہے۔
ابو حمص نے اسرائیل کی جانب سے فلسطینی املاک کو تباہ کرنے کا ایک نیا سلسلہ شروع کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر مداخلت کریں اور اسرائیل کے ان غیر قانونی احکامات کو روکنے کے لئے دبائو ڈالیں۔
اس موقع پر فلسطینی وزارت خارجہ نے بین الاقوامی برادری کی جانب سے فلسطینی خاندانوں کی مشکلات سے آنکھیں پھیرنے کی مذمت کی اور کہا کہ متاثرین صرف تعداد ہی نہیں ہوتے ہیں۔
فلسطینی وزارت خارجہ نے اس موقع پر اسرائیلی حکومت کو فلسطینی گھروں کی مسماری کے سنجیدہ مضمرات کا ذمہ دار ٹھہرایا۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطینی عوام کی آزمائشوں کے خاتمے کے لئے اپنی اخلاقی، سیاسی اور قانونی ذمہ داریوں کا احساس کریں۔