اسرائیلی میڈیا کے مطابق قابض پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے ایک تاجر کو اس الزام میں حراست میں لے لیا ہے کہ وہ دہشت گردوں کو چھریاں بیچتا ہے۔
اخبار کے مطابق اسرائیلی پولیس نے بیت المقدس کے اندرون شہر سے ایک ہارڈوئیر دکان کے مالک کو ایک "مبینہ” فلسطینی دہشت گرد کو چھریاں بیچنے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ اسرائیلی پولیس کے مطابق فلسطینی نے چھریاں خریدنے کے بعد دو پولیس اہلکاروں پر حملہ کرنے کی کوشش کی تھی۔
اس موقع پر تاجر کے 9 سالہ بیٹے اور 16 سال کے بھتیجے کو بھی حراست میں لے لیا گیا اور ان سے تفتیش کی۔ تاجر کے بیٹے کو دو گھنٹوں کے بعد رہا کر دیا گیا تھا۔
تاجر کو بھی اپنی حراست کے دوران سخت تفتیش کا سامنا کرنا پڑا جس میں اس سے مبینہ حملہ آور کو چھریاں فروخت کرنے کے بارے میں سوال کیا گیا۔ تاجر نے اپنی رہائی کے موقع پر کہا کہ "میں نے اسرائیلی تفتیش کاروں سے پوچھا کہ کیا چھریاں فروخت کرنے پر کوئی پابندی ہے؟”