انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں اور بین الاقوامی برادری کی طرف سے مسلسل تنقید کے باوجود صہیونی ریاست نہتے فلسطینیوں کو بغیر کسی جرم کے انتظامی حراست کے تحت زندانوں میں بند کرنے کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین نے کلب برائے اسیران کے حوالے سے بتایا ہے کہ صہیونی انتظامیہ کی سفارش پرعدالتوں نے 42 فلسطینی اسیران کو انتظامی قید کی سزائیں دی ہیں۔ ان میں ایک صحافی بھی شامل ہیں۔ بعض فلسطینیوں کی انتظامی حراست میں توسیع کی گئی جب بعض کو پہلی بار انتظامی حراست میں ڈالا گیا ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم کلب برائے اسیران کے مندوب محمود الحلبی کا کہنا ہے کہ صہیونی انتظامیہ کی طرف سے فلسطینی اسیران کو دو سے چھ ماہ کے درمیان قابل توسیع قید کی سزاؤں کا حکم دیا ہے۔ انتظامی حراست کے تحت قید کیے گئے فلسطینیوں میں ایک صحافی ادیب برکات الاطرش بھی شامل ہیں جنہیں 19 جون کو حراست میں لیا گیا تھا۔ ان کی انتظامی قید میں مزید تین ماہ کی توسیع کی گئی ہے۔