اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ بیت المقدس میں نام نہاد صہیونی بلدیہ نے اسکولوں کی تعمیر و مرمت اور نئی کلاس رومز کے لیے 350 ملین شیکل کی رقم منظور کی ہے۔
عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے بتایا ہے کہ بیت المقدس کی اسرائیلی بلدیہ کی طرف سے منظور کردہ بجٹ کی رقم سے یہودی مذہبی اسکولوں کی تعمیرو توسیع پر بھی فنڈ خرچ کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ القدس کی عرب کالونیوں کے لیے بھی بجٹ رکھا گیا ہے۔
ٹی وی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نئے تعلیمی سال کے دوران القدس کے اسکولوں میں توسیع کے لیے نئے کمرہ ہائے جماعت کی تعمیر کی ضرورت پیش آئی تھی بالخصوص اسرائیل کے مذہبی مدارس کی طرف سے القدس شہر میں مزید اسکولوں کے قیام اور پہلے سے موجود اسکولوں کی توسیع کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
القدس میں طلباء کے اہل خانہ پرمشتمل ایک کمیٹی کی طرف سے دو ماہ قبل اسرائیلی سپریم کورٹ میں بھی ایک درخواست دی گئی تھی جس میں شہر کے اسکولوں میں نئے کلاس رومزکے قیام کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق القدس میں یہودی مذہبی اسکولوں میں 1600 نئے کلاس رومز کےقیام کا مطالبہ سامنے آیا تھا جس پرعمل درآمد کے لیے فنڈز منظور کر لیے گئے ہیں۔