فلسطین کے محصور علاقے غزہ کی پٹی میں امدادی سامان کے ہمراہ آنے والے دو امدادی بحری قافلوں’زیتونہ‘ اور ’امل‘ اپنی منزل کی جانب گامزن ہیں۔ خدشہ ہے کہ صہیونی بحریہ غزہ کی طرف بڑھنے والے امدادی جہازوں کو راستے میں روک کر لوٹ مار کے ساتھ امدادی کارکنوں کو یرغمال بنا سکتی ہے۔ دوسری جانب فلسطین کی نمائندہ سیاسی شخصیات نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ خالصتاً انسانی بنیادوں پر غزہ کی پٹی کی طرف آنے والے بحری جہازوں کو صہیونی ریاست کی جارحیت سے مکمل تحفظ فراہم کرے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی پارلیمنٹ کے رکن اور غزہ کی ناکہ بندی اٹھانے کے لیے قائم کردہ قومی کمیٹی کے چیئرمین جمال الخضری نے کہا ہے کہ غزہ کی پٹی کے لیے امدادی سامان کے ہمراہ آنے والے خواتین کے دو بحری قافلوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے عالمگیر مہم چلانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہم عالمی برادری سے پرزور مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ محصورین غزہ کی مدد کے لیے آنے والے امدادی جہازوں کو صہیونی ریاست کی جارحیت سے بچانے کے لیے ہرممکن اقدامات کریں۔
خیال رہے یورپی اور عرب ممالک کی سیاسی ، سماجی اور انسانی حقوق کی نمائندہ خواتین کی زیرنگرانی دو امدادی جہاز 14 ستمبر کو اسپین کی بارسلونا بندرگاہ سے روانہ ہوئے ہیں۔ دونوں امدادی جہاز گذشتہ روز فرانس پہنچے۔ اس وقت امدادی جہازوں پر امدادی سامان کے ساتھ 30 خواتین بھی سوار ہیں۔