اردن کی سینٹ نے حال ہی میں فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں باب العامود کے مقام پر اپنے ایک شہری کی اسرائیلی فوجیوں کے ہاتھوں ہلاکت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے قتل کی کارروائی کو بربریت قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اردن کی سینٹ کے اجلاس کے دوران حال ہی میں بیت المقدس میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے اردنی نوجوان سعید العمرو کا معاملہ اٹھایا گیا۔ اس موقع پر سینٹ میں العمرو کے بہیمانہ قتل کی مذمت میں ایک قرار داد بھی منظور کی گئی۔ سینٹ نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ العمر کے قتل کے معاملے پر خاموشی اختیار کرنے کے بجائے اس کے قاتلوں کو قانون کے کٹہرے میں لانے کے لیے ہرممکن اقدامات کرے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں بیت المقدس میں باب العامود کے مقام پر اسرائیلی فوجیوں نے ایک اردنی نوجوان کو بلا وجہ گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔ بعد ازاں صہیونی فوج نے دعویٰ کیا تھا کہ اردنی شہری سعید العمرو کو مزاحمتی کارروائی پر گولیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ صہیونی فوج کی طرف سے یہ دعویٰ سراسر جھوٹ پرمبنی قرار دیا گیا ہے۔
اردنی سینٹ میں فلسطینی کمیٹی کے چیئرمین نایف القاضی کا کہناہے کہ سعید العمر کا قتل اسرائیلی فوج کی ایک دانستہ سازش اور بربریت ہے جس کی عالمی سطح پر شدید الفاظ میں مذمت کی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا حکومت سے پرزور مطالبہ ہے کہ وہ العمر کے قتل کا معاملہ سرد خانے میں ڈالنے کے بجائے اس کی عالمی سطح پر تحقیقات کرائے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق 27 سالہ شہید سعید العمر اپنے بعض دوسرے دوستوں کے ہمراہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کی زیارت کے لیے آیا تھا۔ مگر قابض فوجیوں نے اسے گولیاں مار کر شہید کردیا اور فوج کو قتل کے جرم سے بری الذمہ قرار دینے کے لیے دعویٰ کیا گیا ہے کہ العمر کو مزاحمت پر شہید کیا گیا۔